پریس ریلیز نئی دہلی: تبلیغی جماعت کے خلاف مملکت سعودیہ عربیہ کی وزارت شؤن اسلامیہ کے بیان کے پس منظر میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے ہندوستان میں سعودی سفیر محترم سعود محمد بن ساطی سے ملاقات کے دوران کہا کہ جماعت تبلیغ کے سلسلہ میں مملکت سعودیہ کی وزارت شؤن اسلامیہ کا بیان پورے عالم کے مسلمانوں کے لئے انتہائی تشویش کا سبب بن گیا ہے، چونکہ جماعت تبلیغ دیوبندی مکتب فکر کی جماعت ہے، اس لئے یہ امر دارالعلوم دیوبند اور جمعیۃعلماء ہند کے لئے بھی تشویش کا باعث ہے۔
مملکت سعودیہ اپنے ملک کے اندر جماعت کے بارے میں کیا موقف اختیار کرتی ہے ہمیں اس سے کوئی بحث نہیں اور نہ ہم نے کبھی اس سلسلہ میں کوئی بات کی ہے، لیکن اس وقت وزارت شؤن اسلامیہ کی طرف سے جماعت تبلیغ پر جس طرح کی تہمت لگائی گئی ہے صرف جماعت تبلیغ ہی کے لئے نہیں بلکہ تمام مسلمانوں اور خاص طور پر دین اور مذہب سے وابستہ لوگوں کے لئے بہت تکلیف دہ ہے۔
ہم نے یہ چاہا کہ ہم اپنی اس تکلیف اور جذبات کو مملکت سعودیہ کے سفیر محترم کے واسطہ سے وزیر شؤن اسلامیہ تک پہنچائیں اور ان کے اس بیان کے نتیجہ میں کیا مشکلات اور بدترین نتائج دین سے وابستہ مسلمانوں کو پہنچ سکتے ہیں ان سے باخبر کردیں۔
مجھے بڑی خوشی ہے کہ سفیر محترم نے بڑے اچھے ماحول میں میرے خط کو پڑھا اور اس موضوع پر گفتگو کی اور اس سلسلہ میں مجھے بہتر سے بہتر تعاون دینے کا انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا ہے اور یہ بھی فرمایا ہے کہ تم یہ سمجھ لوکہ یہ خط وزارت شؤن اسلامیہ تک پہنچ چکا ہے وہاں سے مجھے یہ توقع ہے کہ تمہاری توقع کے مطابق جواب آئے گا۔ میں محترم سفیر کا ان کے حسن واخلاق اور اچھے ماحول میں گفتگو کرنے پر بہت ممنون و مشکور ہوں اور مجھے یقین ہے کہ انشاء اللہ وہ ہمارے بہترین ترجمان ثابت ہوں گے اور ہماری اس گفتگو اور تحریر کے انشاء اللہ خاطرخواہ نتائج سامنے آئیں گے۔