جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں بالخصوص پانپور میں زعفران کے پھول چننے کا سیزن چل رہا ہے پانپور کو کشمیر کے ‘قصبہ زعفران’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
وادی کشمیر میں امسال زعفران کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ درج ہونے سے کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ امسال وقت وقت پر ہونے والی بارشوں سے ہماری فصل اچھی رہی جس سے ماضی میں ہوئے نقصان کی تلافی ہوگئی۔
جموں وکشمیر سیفران گرورس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالمجید وانی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال کشمیر میں وقت وقت پر بارشیں ہوئیں جس سے زعفران کی پیداوار میں 50 فیصد اضافہ درج ہوا ہے جس سے کسان بہت خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کئی کسانوں نے اپنی کھیتوں میں زعفران کی فصل اگانے کو ترک کر دیا تھا کیونکہ پچھلے کئی برسوں کے دوران وقت وقت پر بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہوا تھا لیکن امسال اچھی پیداوار ہونے سے وہ دوبارہ زعفران کاشت کرنے والے ہیں‘۔
عبدالمجید وانی نے کہا کہ زعفران کی خریداری کیلئے آن لائن آرڈرس آنے شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی نے کھیتوں کی آبپاشی کیلئے 128 کنویں کھودے ہیں، لیکن ان کو ابھی تک چالو نہیں کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے پاس آبپاشی کا موثر بندوبست ہوتا تو پیداوار میں اس سے بھی زیادہ اضافہ درج ہوجاتا۔
انہوں نے کھیتوں کے لئے آبپاشی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے لئے بہتر آبپاشی کی سہولیات کا انتظام کیا جانا چاہئے تاکہ کسانوں کو مستقبل میں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وانی نے شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی کی مدد سے اپنے گھر میں ہی زعفران اگانا شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر میں ہی بہترین زعفران کی فصل تیار کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران سے یہاں در آمد ہونے والی زعفران سے ہمارا کاروبار از حد متاثر ہوا ہے۔ وانی نے کہا کہ یہاں کشمیر کے نام پر ایرانی زعفران فروخت کی جا رہی ہے تاہم اب خریداروں کو یہ معلوم ہوا ہے اور وہ کشمیری زعفران ہی خرید رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے زعفران کو ساڑھے 3سے 4 لاکھ روپیے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتا تھا لیکن ایرانی زعفران کی در آمدگی کے بعد اس کی قیمت کافی کم ہوگئی جس سے کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑا۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں بالخصوص پانپور میں زعفران کے پھول چننے کا سیزن چل رہا ہے پانپور کو کشمیر کے ‘قصبہ زعفران’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔