سعودی عرب میں ان دنوں محمد بن سلمان کی جانب سے پیش کردہ ’’ ویژن 2030 ‘‘ سے متاثر ہوکر اسلامی تہذیب، تشخص اور مذہب کو بالائے طاق رکھ کر’’ ہالووین فیسٹیول‘‘ منایا جارہا ہے۔
سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض اور دیگر شہروں میں ہالووین کاسٹیوم اور اس سے متعلق دیگر چیزیں فروخت کی جارہی ہیں۔ ہالووین کاسٹیوم پہنے لوگوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس پر ملا جلا رد عمل سامنے آرہا ہے۔
کیلیفورنیا میں ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کرنے والے ارباز نامی ٹویٹر صارف نے لکھا کہ سعودی عرب میں ہالووین فیسٹیول منایا جارہا ہے جو میری زندگی کے ناقابل فراموش واقعات میں سے ایک ہے، ایک طرف مسجد میں اذان ہورہی ہے اور دوسری طرف لوگ کاسٹیوم پہنے ہوئے جشن منارہے ہیں، مجھے یہ لمحہ قیامت کے دن کی طرح محسوس ہوا‘‘۔
ایک ٹویٹر صارف نے یمن میں بچوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ نہیں، یہ ہالووین کاسٹیوم نہیں ہے اور نہ ہی فوٹوشاپ سے بنائی گئی تصاویر ہیں، یہ یمن کے ان بچوں کی حقیقی تصاویر ہیں جو سعودی اتحاد کی جانب سے کمیکل فضائی حملے سے متاثر ہوئے ہیں‘‘۔
No this is not a #Halloween costume, neither a photoshop..
This is a REAL LIFE IMAGE from Yemen, caused by a chemical toxic air-strike by Saudi Arabia on Yemen. pic.twitter.com/qW5ekrgoHI
— Ihjas Ahmad (@ihjas0) November 1, 2021
ایک اور صارف نے لکھا کہ میرے وہابی اور سلفی بھائیوں کو ہالووین مبارک، توحید کی سرزمین سعودی عرب ان دنوں حقیقی معنوں میں امت کی رہنمائی کررہی ہے، آپ میلاد النبی ﷺ پر پابندی لگاتے ہو اور ہالووین کی اجازت دیتے ہوئے، بہت خوب‘‘۔
Halloween Mubarak to my Wahabi/Salafi brothers. Saudi Arabia, the land of tawheed, is truly leading the ummah today. Well done. You ban mawlid, but allow Halloween. #SaudiHalloween pic.twitter.com/QKTKbwnsDA
— Praecursator 🇬🇧 🇧🇪 🇨🇮🏆 (@Praecursator007) October 30, 2021
ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ سعودی عرب میں ہالووین کا جشن منایا جارہا ہے جبکہ میلاد النبی ﷺ کے جشن پر پابندی لگائی گئی ہے کیونکہ میلاد کا جشن منایا بدعت ہے؟ اور ہالووین کا جشن منانا بدعت نہیں؟۔
"Saudi Arabia started to celebrate Halloween and Valentine’s, but not the Maulid, because it’s a Bid’ah.”
If this is true, even though I speak for a living, but I’m actually speechless… pic.twitter.com/xMic8f9jA4— Alaa Elsayed (@sheikhalaa) November 10, 2019
اسی طرح کئی صارفین نے ٹویٹر پر کہا کہ سعودی عرب میلاد النبی ﷺ کا جشن منانے پر پابندی عائد کرتا ہے جبکہ ہالووین کو اجازت دی جاتی ہے‘‘۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ’’ ویژن 2030 ‘‘ کے تحت وہ سب کام کیے جارہے ہیں جو جن کی اسلام میں اجازت نہیں ہے یا جو اسلام مخالف ہو۔ سینما ہال کھولے جارہے ہیں، مقامات مقدسہ میں فلموں کی شوٹنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔