کامیڈین منور فاروقی کے گجرات اور ممبئی میں ہونے والے شوز کو ہندوتوا گروپ بجرنگ دل کی جانب سے دھمکیوں کے بعد منسوخ کردیا گیا۔ منور فاروقی نے کہا کہ انہیں متعدد دھمکی بھرے فون کالز موصول ہوئے ہیں اور انہیں کام کرنے سے روکا جارہا ہے۔
منور فاروقی نے این ڈی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر ملک کے نوجوان کو اگر ووٹ دینے کا اختیار حاصل ہے تو اس کو اپنے پسندیدہ شوز اور دیگر چیزیں بھی دیکھنے کا اختیار حاصل ہے۔
رواں سال کے اوائل میں منور فاروقی کو ہندو مخالف جوکس کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تقریبا ایک ماہ تک اندور کی ایک جیل میں بند رہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت دیے جانے کے بعد بھی انہیں شوز کرنے سے روکا جارہا ہے۔ اور انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے سامعین کی حفاظت کی خاطر انہوں نے شوز کو منسوخ کردیا ہے۔ فاروقی نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں بہت سی غلط چیزیں ہورہی ہے۔ فاروقی نے کہا کہ ان کے ایک شوز سے تقریبا 80 افراد کا گذر بسر ہوتا ہے جن میں ڈرائیورز، والینٹرز اور سکیورٹی گارڈز شامل ہیں، اور یہ تمام پچھلے دیڑھ سال سے بے روزگاری کا شکار ہیں جس کے لئے مجھے بڑا افسوس ہے۔
فاروقی نے کہا کہ بجرنگ دل کے لوگ مجھے نشانہ بنارہے ہیں اور وہ مجھ پر ہندو دیوتاؤں کی بے عزتی کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں، فاروقی نے کہا کہ کسی بھی مذہب کی بے عزتی کرنا کبھی بھی میرا مقصد نہیں رہا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ان دنوں مسلم مخالف واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔