پاپولر فرنٹ آف انڈیا کرناٹک کے صدر یاسر حسن نے کہا کرناٹک میں بی جے پی کے دور اقتدار میں اقلیتوں و خاص طور پر مسلمانوں و اسلام کے خلاف سنگھ پریوار کے رہنماؤں کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات عام ہوتے جارہے ہیں، نہ صرف دھمکیاں بلکہ قتل بھی کئے جارہے ہیں، لیکن حکومتی ایجنسیاں اپنی ذمہ داریاں صحیح طور پر نبھاتی نظر نہیں آرہی ہے.
ایسے حالات میں نہ حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی اور نہ ہی سرکاری کارندے یا قانونی ایجنسیاں غیر جانب دارانہ رویہ اختیار کرکے کارروائی کر رہی ہیں.
یاسر حسن نے کہا کہ نہ صرف حکومت بلکہ اپوزیشن بھی خاموش نظر آرہا ہے جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے. یاسر حسن نے بتایا کہ نام نہاد مسلم سیاسی لیڈران کی ان سنگین حالات میں خاموشی نہایت شرمناک ہے.
یاسر حسن نے بتایا کہ گزشتہ ستمبر میں ہی ریاست بھر میں تقریباً 20 ایسے دردناک واقعات پیش آئے ہیں جہاں پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور کہیں بھی محکمہ پولیس کی جانب سے غیر جانبدارانہ کارروائی نہیں ہوئی ہے.
یاسر حسن نے بتایا کہ جب کبھی سیکولر رہنما مسلمانوں کے انصاف کی بات کرتے ہیں تو ان کے پیچھے مرکزی حکومت کی مختلف ایجنسیاں جیسے این. آئی. اے، انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ وغیرہ لگاکر انہیں خاموش کرایا جارہا ہے.
یاسر حسن نے بتایا کہ نام نہاد مسلم سیاسی رہنما اس وعدے کے ساتھ انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹوں سے کامیاب ہوتے ہیں کہ وہ ایوانوں میں عوامی نمائندے بنیں گے لیکن جب وہ اسمبلی یا پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی خاموشی گویا ان کی اصلیت کا پردہ فاش کرتی ہے. یاسر حسن نے مزید کہا کہ دیکھا یہ گیا ہے کہ جہاں نام نہاد مسلم سیاستدانوں نے مسلمانوں کی مدد کو نہ پہنچے وہاں سیکولر سیاستدانوں نے مسلمانوں کی پشت پناہی کی ہے، اس سے نام نہاد مسلم سیاستدانوں کا منافقانہ چہرہ بے نقاب ہوتا ہے.
Nihayat hi afsosnaak hai ye to