پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے پریس ریلیز میں لکھیم پور واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لکھیم پور کھیری کے کسانوں کے قتل عام کے واقعہ نے انگریزوں کے مظالم کی پالیسی کو پیچھے چھوڑ دیا ،پورے ملک و دنیا نے دیکھا کہ بی جے پی حکومت کے مرکزی وزیر کے بیٹے نے کس طرح کسانوں کو اپنی گاڑی کے نیچے کچل کر قتل کر دیا۔ یوگی حکومت نے صوبہ کو جنگل راج بنا دیا ہے ،جہاں کسان نوجوان کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کو کسانوں و ملک کے لوگوں کی ذرا سی بھی فکر نہیں ہے، اترپردیش کو جنگل راج بنا دیا گیا ہے اور پورے صوبہ کو انارکی کے ماحول میں جھونک رکھا ہے نہ تو کسان محفوظ ہے اور نہ عام شخص، انہیں صرف اپنے لیڈران کو بدکرداری سے بچانا ہے۔
بی جے پی حکومت، ریاستی وزیر اور اس کے بیٹے کو بچانے میں کوشاں ہے۔ اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی ابھی تک نہ تو وزیر کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی،اور نہ ان کے بیٹے کو ہی گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی یوگی کے غرور و نا انصافی کی حکومت میں کسانوں کے ساتھ ہورہا ظلم منظور نہیں، پیس پارٹی کسانوں کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کی لڑائی کو دبنے نہیں دے گی۔
ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ اگر بی جے پی کو کسانوں و ملک کے لوگوں کی ذرا سی بھی فکر ہے تو مرکزی وزیر کو ان کے عہدے سے ہٹایا و ان کے بیٹے کو گرفتار کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کو انارکی کے ماحول میں جھونک کر حکومت نہیں چل سکتی، یہ لوگوں پر ظلم ہورہا ہے ۔
پیس پارٹی تینوں زرعی قانون کو واپس لینے اور لکھیم پور واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات و وزیر کے بیٹے کی گرفتاری اور مقتول کسانوں کو دو دو کروڑ روپیہ معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتی ہے ۔ پیس پارٹی کسانوں کے ساتھ و حمایت میں تحریک چلانے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔