اگسٹ میں ہجومی تشدد کے واقعات
حالات حاضرہ قومی خبریں

پہلو خان ہجومی تشدد: ملزمین کے خلاف وارنٹ جاری

راجستھان ہائی کورٹ نے پہلو خان کیس میں بری ہوئے چھ لوگوں کو ضمانتی وارنٹ طلب کیا ہے۔ عدالت نے یہ حکم پہلو خان کے بیٹے و ریاستی حکومت کی عرضی پر دیا ہے۔

راجستھان ہائی کورٹ نے پہلو خان ​​ہجومی تشدد کیس میں نچلی عدالت کی جانب سے بری کیے گیے وپن یادو، رویندر کمار، کالو رام، دیانند، بھیم راٹھی اور یوگیش کمار کو ضمانتی وارنٹ سے طلب کیا ہے۔

جسٹس وجئے بشنوئی اور جسٹس گووردھن باڑھدار نے یہ حکم پہلو خان ​​کے بیٹے ارشاد اور ریاستی حکومت کی اپیل پر دیا۔ اپیل میں الور اے ڈی جے کورٹ نے 14 اگست 2019 کو پہلو خان ​​قتل کیس میں 6 ملزمان کو بری کردیا تھا۔

اپیل میں کہا گیا کہ نچلی عدالت نے استغاثہ کی جانب سے پیش کردہ شواہد کو نظر انداز کرتے ہوئے 6 ملزمان کو بری کیا ہے۔ ایسے میں نچلی عدالت کے حکم منسوخ کیا جائے۔معاملے کے مطابق یکم اپریل 2017 کو پہلو خان ​​اور ان کے بیٹے گائے لےکر جارہے تھے۔

بہروڑ تھانہ علاقے میں کچھ لوگوں نے گائے کی اسمگلنگ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ وہیں ​​4 اپریل کو علاج کے دوران پہلو خان کی موت ہوگئی تھی۔

پولیس نے تین نابالغوں اور چھ دیگر افراد وپن یادو، رویندر کمار، کالورام، دیانند، بھیم راٹھی اور یوگیش کمار کو اس کیس کا ملزم مانا تھا۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے اے ڈی جے عدالت نے تمام چھ ملزمان کو 14 اگست 2019 کو بری کردیا تھا۔