اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپ میں درجنوں فلسطینی زخمی
جموں و کشمیر مسلم دنیا

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی لڑکا جاں بحق

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے باعث احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ میں سینکڑوں فلسطینی افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوتے ہیں۔

غزہ کے محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا ایک 12 سالہ فلسطینی لڑکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

مشرقی مقبوضہ یروشلم میں مسجد اقصی کے کمپاونڈ کو جلانے اور اسرائیل اور مصر کی جانب سے نافذ کردہ تحدیدات کی 52 ویں سالگرہ کے موقع پر غزہ کے حماس کی جانب سے منعقد کردہ احتجاج کے دوران ایک بارہ سالہ لڑکے حسن ابو النیل کو سر میں گولی لگی تھی۔ جو زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہوگیا۔

مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 41 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ کچھ مظاہرین نے سرحدی باڑ پر چڑھنے کی کوشش کی اور اس کے فوجیوں پر ’دھماکہ خیز آلات‘ پھینکے۔

ایک اور فلسطینی شخص ، جس کی شناخت بعد میں حماس کے عسکری ونگ کے رکن کے طور پر ہوئی ، بدھ کے روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

2019 میں ہفتہ وار عظیم مارچ کی واپسی کے احتجاج کے بعد سے یہ جھڑپیں سرحد پر سب سے زیادہ پرتشدد تھیں۔

بدھ کے روز سینکڑوں فلسطینی مظاہرین نے غزہ اسرائیل سرحد کے قریب مظاہرہ کیا ، ایک بار پھر ناکہ بندی میں نرمی کا مطالبہ کیا ، جو اسرائیل نے 2007 سے عائد کی ہے۔
بدھ کے احتجاج کے بعد اسرائیل نے کہا کہ وہ غزہ پر کچھ تجارتی پابندیوں میں نرمی کر رہا ہے ، جس سے گاڑیوں ، سامان اور تعمیری اشیاء کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا کہ اگر کشیدگی میں کمی رہی تو نرمی میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیلی حکومت نے 19 اگست کو قطر کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ، جس سے خلیجی ملک کو غزہ کی پٹی میں خاندانوں کو امداد کی ادائیگی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ، اس اقدام کا مقصد مئی کی 11 روزہ جنگ کے بعد حماس کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

اسرائیل نے مئی میں امداد کی ادائیگی معطل کر دی تھی اور کہا تھا کہ یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھا کہ حماس کو کسی قسم کی کوئی مدد نہ پہنچے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مئی کی غزہ اسرائیل جنگ کے دوران کم از کم 260 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں 67 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔ حماس نے 80 جنگجوؤں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ اسرائیل میں دو فوجیوں سمیت ایک بارہ عام شہری ہلاک ہوئے۔