پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ہندوستان میں آزادی کا 75 واں جشن بڑے دھوم دھام سے منایا تو جارہا ہے مگر جن مسلم مجاہد آزادی نے اپنی جان کی قربانی پیش کر اس ملک کو آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہیں نظر انداز کر تاریخ کے صفحات سے مٹانے کا کام کیا جا رہا ہے۔
یہی اس ملک کی خوبصورتی ہے یہاں گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کی جاتی ہے مگر آر ایس ایس حامی فسطائی حکومت جنگ آزادی کی اصلی تاریخ کو مسخ کر اب آر ایس ایس کو ہیرو بنانے میں کوشاں ہے جس کے سبب مسلم مجاہد آزادی کے روشن کارناموں کو تعصب کی نذر کیا جا رہا ہے۔
پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ آج مسلمانوں کی نئی نسل کو اپنی تاریخ سے روشناس کرانے کی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ہمارے اکابر اسلاف کی قربانیوں کا ثمرہ ہے کہ ان لوگوں نے ملک کو آزاد کرانے کے لیئے بہت جدو جہد کی ہے اور اپنی جان و مال کی قربانی پیش کی ہے۔ ہندو ،مسلم ،سکھ بچے بوڑھے جوان مرد عورتیں سبھی نے اس کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے۔
واضح رہے کہ اتنی بڑی قربانیوں کے بعد بھی کیا ہمارا ملک واقعی جمہوری و آزاد ہے؟
کیا سب کو مساوی حقوق حاصل ہیں؟
کیا ہم اپنے ملک میں آزادی کی سانس لے پارہے ہیں؟
ہندو ،مسلم ،سکھ و عسائی کے درمیان بھائی چارگی برقرار ہے؟
کیا ہم کو مکمل رواداری و مذہبی آزادی حاصل ہے ؟
آج آزادی کا جشن صرف رسمی منایا جا رہا ہے مگر یکجہتی کا کوئی بھی عنصر اس میں شامل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند مجاہدین آزادی پر تبصرہ کرنا اور مذہبی تعصبی ذہن کے ساتھ ان لوگوں کی قربانیوں کو تاریخ کے اوراق سے غائب کر دینا جنہوں نے تقریبا دو سو سال تک اس ملک کو انگریزوں کے ظلم و جبر سے آزاد کرانے کے لیئے اپنی جان و مال سب کچھ قربان کردیں۔
افسوس کہ آج ہم مسلمان بھی اپنے اسلاف کی تاریخ بیان کرنے سے خوف زدہ ہیں۔ تعصب پسند خود ساختہ دیش بھکتوں نے ہندوستانیوں کی لاشوں پر تانڈو مچاتے ہوئے اپنی سیاسی دوکان چمکانے کے لئے مسلمانوں کو مشتبہ قرار دے رہے ہیں۔
انگریزوں کے زرخرید دلالوں کو وفاداروں کی فہرست میں شامل کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے ۔آج آر ایس ایس حامی حکومت کی حامی تنظیمیں کے لوگ مسلمانوں کا مسلسل استحصال کر رہے ہیں۔ مسلمان جب تک سیاسی طور سے بیدار نہیں ہوگا حالات تبدیل ہونے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی مکمل آزادی کے لیئے جدوجہد کر رہی ہے جس میں فسطائیت ، ذات ،برادری ظلم و نا انصافی کا کوئی مقام نہیں ہوگا۔