سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ’معاہدہ ابراہیم‘ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ اس کے ساتھ تعلقات قائم کریں گے۔
العربیہ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب کا موقف واضح ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے حصول کا بہترین راستہ ہے۔‘
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’فلسطین اسرائیل تنازع کے پائیدار حل کے بغیر خطے میں حقیقی استحکام ممکن نہیں۔ فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’ایران یمن میں حوثیوں کو عسکری امداد کی فراہمی اور جہاز رانی کو خطرے میں ڈالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔‘’اگر ایران خطے کے ممالک کے ساتھ معمول کے مطابق برتاؤ کرتا ہے، ملیشیاؤں کو سپورٹ نہیں کرتا، مسلح گروہوں کو ہتھیار نہیں بھیجتا اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے جوہری پروگرام کو ترک کرتا ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔‘