ریاست اترپردیش میں جیسے جیسے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں ویسے ویسے سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوگئیں ہیں۔ اسی پس منظر میں پیس پارٹی کے قومی صدر نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد مبینہ سیکولر پارٹیوں نے مسلمانوں کے بنیادی مسائل کی چشم پوشی کر سیاسی غلام بنایا اور انتخاب کے وقت انہیں شکست فتح کی سیاست میں الجھا کر ان کی سوچ کو محدود رکھ کر انہیں ایسا گمراہ کیا کہ جیسے انتخاب قریب آتا ہے انہیں آرایس ایس کا خوف دکھا کر شکست و فتح کی سیاست میں الجھا دیتے ہیں کہ وہ اپنی فتح کے لیئے سوچ ہی نہیں پاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو آئندہ اترپردیش کے اسمبلی انتخاب کے لیئے شکست فتح کی سیاست چھوڑ کر اپنے سیاسی روشن مستقبل کے لیئے اپنی فتح کو یقینی بنانے کے لیئے جدوجہد کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مسلمانوں نے کانگریس کے زیر اقتدار میں میرٹھ سے ملیانہ و بھاگل پور تک منظر دیکھا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ کانگریس نے مسلمانوں کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اس کا انکشاف سچر کمیٹی کی رپورٹ میں ہو چکا ہے کہ مسلمان دلت سے بھی پسماندہ ہے جہاں تک سماج وادی پارٹی کا سوال ہے اس نے اپنے دور اقتدار میں فسادات ایک ایسا تحفہ دیا جس کی مثال مظفر نگر کا فسادات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی کی پالیسی ہمیشہ آر ایس ایس کی رہی ہے اس کے زیر اقتدار مسلمانوں کا جم کر استحصال کیا گیا۔ اب پھر آئندہ 2022 اسمبلی انتخاب کے بازی گر میدان میں آگئے ہیں جنہوں نے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ وہ ان کی پارٹی کو ووٹ دے کر ان کے حریف کو شکست دیں نہیں تو مسلمان کہیں کا نہیں رہ جائے گا۔