ملک بھر بالخصوص شمالی ہندوستان میں تبدیلی مذہب قانون کے نام مسلمانوں کو پریشان کیا جارہا ہے حال ہی میں شاہ جہاں پور کی رہنے والی ایک خاتون اور اس کے اہل خانہ کو اسلام قبول کرنے پر پریشان کیا جارہا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو اسلام قبول کرنے والی خاتون کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہندو ازم سے اسلام قبول کرنے والی اس عورت اور اس کے خاندان کو مناسب سکیورٹی فراہم کرے۔ جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ نے خاتون کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایت دی ہے۔
اترپردیش کے شاہجہاں پور کی رہائشی اور دہلی میں رہنے والی ایک عورت کی جانب سے دائر عرضی میں کہا گیا تھا کہ اس نے گزشتہ 27 مئی کو اپنی مرضی کے مطابق اسلام قبول کیا ہے۔ جب سے اس نے اسلام قبول کیا، تب سے یوپی پولیس کے اہلکار اسے اور اس کے قریبی رشتہ داروں کو ہراساں کررہے ہیں۔
عرضی میں خاتون نے کہا ہے کہ اس کی جان کو خطرہ ہے۔ وکیل کملیش کمار مشرا درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ پولیس کے علاوہ میڈیا کے لوگ بھی اس کے اہلِ خانہ کو پریشان کررہے ہیں۔ عورت بالغ ہے اور اسے اپنی پسند کے مذہب کی پیروی کرنے کا آئینی حق حاصل ہے۔