ملک بھر بالخصوص شمالی ہندوستان میں آئے دن مسلم نوجوانوں کو کسی نہ کسی بہانے سے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اور کاروائی صرف برائے نام ہوتی ہے۔
ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ کے چکئی گاؤں میں 27 سالہ نوجوان محمد اسماعیل کو یادو ٹولہ کے لوگوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔
جہاں تھانہ علاقے کے چکئی گاؤں کے یادو ٹولہ کے لوگوں نے ہفتے کی رات دیر ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ اہل خانہ نے تھانہ جوکی ہاٹ پولیس اسٹیشن میں تحریری درخواست دے کر قصورواروں پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہجومی تشدد کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اطراف کے علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
محمد اسماعیل کو مقامی لوگوں نے جوکی ہاٹ ریفر ہسپتال میں رکھ کر فرار ہوگئے، جیسے ہی واردات کی اطلاع ملی پولیس ریفر ہسپتال پہنچ کر لاش کو اپنے قبضے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
اس واقعے کی اطلاع پورے علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ محمد اسماعیل کی بہن نے بتایا کہ ان کے بھائی کا حال ہی میں آپریشن ہوا تھا، ڈاکٹر نے دودھ پینے کی صلاح دی تھی، اس لیے وہ رات کو دودوھ لینے چکئی گاؤں گئے تھے وہاں لوگوں نے انہیں پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔