ملک بھر میں ان دنوں اظہار آزادی رائے کا حق خطرہ میں ہے جو کوئی بی جے پی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرلیا جاتا ہے یا اس کے پیچھے مرکزی ایجنسیوں کو لگادیا جاتا ہے۔
کیرالہ ہائی کورٹ نے لکشدیپ کے کوارتی پولیس اسٹیشن کے ذریعہ فلمساز عائشہ سلطانہ کے خلاف درج کردہ غداری معاملے میں عائشہ کی پیشگی ضمانت منظور کرلی ہے۔
لکشدیپ کے کوارتی پولیس اسٹیشن میں عائشہ کے خلاف ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
بینچ نے کہا کہ’ اس معاملے میں جو شک ظاہر کیا گیا ہے وہ استغاثہ کے ذریعہ عائد کردہ الزامات سے مختلف ہیں۔ ان کا پہلے جرائم کوئی ریکارڈ بھی نہیں ہے اور نہ ہی ان کا عدالتی کارروائی سے بھاگنے کا کوئی امکان نظر آرہا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ملیالم نیوز چینل میں لکشدیپ میں پرفل کوڈا پٹیل کے ذریعہ نافذ کردہ پالیسیوں پر ہورہی بحث کے دوران عائشہ نے متنازعہ بائیو ہتھیار کا تبصرہ کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
کیرالہ ہائی کورٹ نے ایک ہفتے کے لئے ان کی عبوری پیشگی ضمانت منظور کرلی ہے اور انہیں سی آر پی دفعہ 41 اے کے مطابق تفتیش کے لئے آج پولیس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
ساتھ ہی عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ تفتیش کے دوران وہ اپنے وکیل کی موجودگی میں پیش ہوسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایک ہفتے کی عبوری پیشگی ضمانت پر انہیں رہا کیا جائے گا لیکن انہیں 50 ہزار جرمانہ اور دو لوگوں کی گیرینٹی دینی ہوگی۔