ریاست اترپردیش کے ضلع متھرا کے ایک گاؤں میں ایک مسجد کے مینار کو نقصان پہنچانے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے جس کے پیش نظر علاقے میں پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
متھرا کے چھاتا تھانہ علاقے میں واقع ‘نو گاؤں’ میں رات کے وقت کچھ شرپسند عناصر نے مسجد کے مینار کو منہدم کر دیا جبکہ دیوار کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
معاملہ رات کا تھا اور مسجد میں کوئی نہیں تھا لہٰذا جب فجر کی نماز کے لیے لوگ آئے تو وہ یہ دیکھ کر دنگ رہ گئے کیونکہ مسجد کا مینار گرا ہوا تھا اور دیوار میں بھی جگہ جگہ توڑ پھوڑ تھی۔ اس سے مسلم سماج میں سخت غم و غصّہ ہے۔
معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کئی تھانوں کی پولیس فورسز پہنچ گئی اور لوگوں کو سمجھا کر ایسا کرنے والوں پر سخت کارروائی کا بھروسہ دیا۔
اے ایس پی دیہات نے کہا کہ پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ پڑتال کی جا رہی ہے جو بھی ذمے دار ہوں گے، اُن پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ نو گاؤں میں تقریباً دو سے ڈھائی ہزار مسلم آبادی ہے۔ عشاء کی نماز کے بعد مسجد بند ہو جاتی ہے اور وہاں رات میں کوئی نہیں رہتا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سماج میں نفرت پھیلانے کے مقصد سے مسجد کی مینار منہدم کر دی گئی اور دیوار کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
گاؤں کے پردھان لوکیندر کے ساتھ دیگر لوگوں نے پولیس تھانہ پہنچ کر ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
چھاتا تھانہ کے انسپکٹر روی تیاگی نے بتایا کہ شیر گڑھ واقع مسجد میں چار مینار تھے جس میں ایک کو توڑ کر نیچے گرا دیا گیا جبکہ دوسرے مینار کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔