اسرائیل اور حماس نے 11 دن تک کی لڑائی کا اختتام کیا جس کے دوران اسرائیل اور فلسطین دونوں طرف سے سیکڑوں راکٹ داغے گئے۔
الجزیرہ کی خبر کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے کمپاؤنڈز پر حملہ کیا ہے اور وہ "غزہ سے جاری مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کے سلسلے میں نئی جنگ لڑنے سمیت تمام منظرناموں کے لئے تیار ہے۔”
غزہ میں اسرائیل کے مطابق اسرائیل کی فضائیہ نے غزہ کی پٹی پر بدھ کے روز محاصرہ کیے ہوئے انکلیو میں فلسطینیوں کی طرف سے آگ لگانے والے غبارے بھیجے جانے کے بعد فضائی حملہ کیا۔ گزشتہ ماہ سرحد پار سے 11 روز تک چلنے والی لڑائی ختم ہونے کے بعد سے یہ پہلا واقعہ ہے۔
یہ واقعہ اسرائیل کی نئی حکومت کے پہلے امتحان کے طور پر سامنے آیا، اسرائیلی قوم پرستوں کی جانب سے منگل کے روز مشرقی یروشلم میں مارچ کیے جانے کے بعد سامنے آیا جس نے غزہ میں حکمراں مزاحمت کار گروہ حماس کے ذریعہ کارروائی کے خطرات بتائے تھے۔
الجزیرہ کی خبر کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے کمپاؤنڈز پر حملہ کیا ہے اور وہ "غزہ سے جاری مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کے سلسلے میں نئی جنگ لڑنے سمیت تمام منظرناموں کے لئے تیار ہے۔”
اسپوٹنک کے مطابق میزائل حملوں نے غزہ سٹی کے علاقے اور فلسطینی انکلیو کے جنوب مغربی حصے کے خان یونس شہر میں اہداف پر حملہ کیا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ بارود کے ساتھ غبارے غزہ کی پٹی سے سرحد کے قریب اسرائیلی بستیوں کی سمت سے لانچ کیے گئے تھے اور اسرائیلی فوج اس کا ردعمل ظاہر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جبکہ 21 مئی کو اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے مابین جنگ بندی عمل میں آئی تھی۔
اسرائیل اور حماس نے 11 دن تک کی لڑائی کا اختتام کیا جس کے دوران اسرائیل اور فلسطین دونوں طرف سے سیکڑوں راکٹ داغے گئے۔
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق لڑائی کے دوران 253 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں 66 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ایک 5 سالہ بچہ اور ایک فوجی سمیت 13 اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔