سعودی عرب میں مغربی دنیا سے متاثر ہو کر وہ تمام کام کئے جارہے ہیں جو اسلام کے اصولوں کے مخالف ہیں۔
ایک نئی امریکی فلمCherry کی شوٹنگ کا کچھ حصہ سعودی عرب کے ضلع العُلا اور دارالحکومت ریاض میں فلمایا گیا۔ یہ مملکت میں ہالی ووڈ کی کسی فلم کی شوٹنگ کا پہلا تجربہ تھا۔ ۔
العُلا رائل کمیشن کے زیر انتظام "العُلا فلم” مینجمنٹ کی جانب سے ضلع میں مزید سعودی اور بین الاقوامی فلموں کی شوٹنگ کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں فلم پروڈکشن کے لئے مطلوب تمام سہولیات اور لوجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں سیاحتی ویزوں کے اجرا کے بعد سے سینیما اور ٹی وی پروڈکشن کمپنیوں کی جانب سے مملکت میں شوٹنگ کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد نے العُلا اور مملکت کے دیگر کئی علاقوں کا دورہ کیا ہے تا کہ شوٹنگ کے لیے مختلف مقامات کی نشاندہی کی جا سکے۔
ادھر "العُلا فلم” مینجمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے ضلع میں دوسری امریکی فلم کی شوٹنگ کے سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ اس فلم میں ہالی ووڈ کے چوٹی کے اداکار کام کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں دو سعودی فلموں "بين الرمال” اور "نورہ” کی شوٹنگ کے لیے بھی سمجھوتے طے پا گئے ہیں۔
العُلا کا تاریخی اور تہذیبی ورثہ انسانی تاریخ میں 2 لاکھ سال پرانا ہے۔ یہ پے در پے تہذیبوں کے 7 ہزار سال پر مشتمل ہے۔ اس کا رقبہ 22500 کلو میٹر سے زیادہ پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں سحر انگیز وادیاں، ریتیلے پتھر، سیاہ آتش فشاں چٹانیں، سنہری ریت اور چٹانوں پر مشتمل حیرت انگیز چیزیں موجود ہیں۔
یہاں دیہات، کھیتوں اور قدیم عمارتوں کے ساتھ ہوٹلوں کا انفراسٹرکچر بھی ہے جو فلم بنانے والوں کے لیے مختلف قسم کے آپشن فراہم کرتا ہے۔
متعلقہ حکام العُلا کو سعودی اور عالمی فلموں کے لیے شوٹنگ کا ایک بہترین مقام بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔