قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے فسلطینی عوام کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، قاتلانہ حملے اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے جا استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔ بیان میں ایوان صدر نے ایسی کارروائیوں کے مضمرات سے خبردار کیا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے غرب اردن کے شہر جنین پر حملہ کیا۔ جس کے بعد فلسطینی سکیورٹی فورسز اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں فلسطینی سکیورٹی کے دو اہلکار شہید ہو گئے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق فائرنگ سے ایک راہ گیر بھی ہلاک ہو گیا۔فلسطینی انٹیلی جنس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی شناخت کیپٹن تیسیر عبسہ اور لیفٹیننٹ ادھم علیوی کے نام سے ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں اہلکار اسرائیلی اسپیشل فورسز کے جنین شہر پر حملے کے بعد جھڑپوں اور فائرنگ میں ہلاک ہو گئے۔فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے جا استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔
ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے فسلطینی عوام کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، قاتلانہ حملے اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔
واضح رہے کہ اسرائیل غرب اردن کے مسلح فلسطینی گروپوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں کرتا رہتا ہے لیکن بہت کم ایسا ہوا ہے کہ صہیونی فوج کی فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام سکیورٹی فورسز سے براہ راست مڈ بھیڑ ہوں۔