اسلام کے خلاف مغربی دنیا کے پروپیگنڈہ کے باوجود دنیا بھر میں اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر بے شمار افراد نے اسلام قبول کیا ہے۔
میں پہلی مرتبہ ایک ٹیلویژن میں اسلام کے بارے میں سنی تھی اور وہ پراوگرام دیکھ کر مجھے جیسے ہنسی آگٸی تھی دوسری مرتبہ میں نے اسلام کا ذکر سنا، یہ ہسپتال میں سابقہ پیش آیا، میں ایک ڈاکٹر ہوں میرے پاس ایک مسلم جوڑا آیا اور ان دونوں کے ساتھ ایک مریض عورت تھی، وہ عورت میرے سامنے کرسی پر بیٹھی تھی۔
اس مریض عورت کے سلسلہ میں مجھ سے بات کرے جو ان کے ساتھ آئی تھی، میں اس نے اس کے چہرہ کو بغور دیکھ کر اندازہ لگایا، کہ وہ بے حد غمزدہ ہے، وہ بار بار اپنے آنسو پونچھ رہی تھی، میں نے اس سے اس کے رنج کا سبب پوچھا، اس نے بتایا کہ وہ ایک دوسرے شہر سے آٸی ہے، اور یہ مریضہ میری ساس ہے، جسے ایک جان لیوا بیماری کینسر لاحق ہے، وہ مجھ سے بات کررہی تھی اور روبھی رہی تھی، اپنی ساس کے لٸے صحت و عافیت کی دعا کررہی تھی، مجھے اس بات پر بڑی حیرت ہوٸی، کہ وہ دور دراز علاقہ سے آٸی ہے، اور اپنی ساس کی صحت کے لٸے کتنی فکرمند ہے، مجھے اپنی ماں کی یاد آئی جن سے میں چار ماہ قبل ملی تھی، اور مدر ڈے کے موقع پر میں نے اسے ایک عطر کی شیشی دی تھی، چار ماہ گزر چکے ہیں۔
میں نے اس کی اب تک کوٸی خبر ہی نہیں لی تھی یہ تو میری ماں تھی اور یہ اس کی ساس ہے جس سے اس کا قلبی لگاٶ ہے، مجھے ان دونوں میاں بیوی کے اس بیمار عورت کے ساتھ حسن سلوک کو دیکھ کر بے حد حیرت ہوئی ، یہ ایک حقيقت تھی اس کی ساس زندگی سے زیادہ موت کے قریب تھی، میں نے سوچا کہ اس کی ساس کتنی سعادت مند خاتون ہے، ا س کی بہو اپنی خوبصورتی کے باجود غم سے ہلکان ہو رہی ہے، رہ رہ کر یہ منظر مجھے یاد آرہا تھا، کتنی مبارک وہ مریض خاتون ہے، کاش میں اس جگہ پر ہوتی، مجھے اس بڑھیا کو دیکھ کر رشک آرہا تھا۔
وہ دونوں میاں بیوی کافی دیر سے بیٹھے ہوٸے تھے، اور دونوں کی اپنے متعلقین سے فون پر بات برابر جاری تھی، فون پر فون آرہے تھے، ماں کی صحت کے بارے میں وہ پوچھ رہے تھے، میں ایک مرتبہ ویٹنگ روم میں داخل ہوٸی، وہ وہاں بیٹھی ہوٸی تھی، میں نے موقع پا کر اس سے اپنے دل کی بات کہہ ڈالی۔
اس نے اسلام میں والدین کے حقوق کے بارے میں مجھے بتایا، کہ والدین کی دین اسلام میں کتنی عظمت ہے مجھے اس سے اندازہ ہوا، اسلام نے ان کوکتنا بلند مقام عطا کیا ہے، اور ان کے ساتھ ہمارا کیا رویہ ہونا چاہیے، کچھ دنوں کے بعد اس بوڑھی خاتون کا انتقال ہوگیا۔
وہ ایک عجیب منظر تھا، دونوں میاں بیوی دھاڑیں مار کر رونے لگے، اس کے بعد میں نے اسلامی لٹریچر کا مطالعہ کیا کہ اسلام نے ماں باپ کو کتنی عظمت عطا کی ہے میں تخیل کی دنیا میں آکر سوچنے لگی میں ایک ماں ہوں، اور میری اولاد ہے وہ میرے بارے میں فکر مند ہیں، اور میری صحت و عافیت کے متعلق پوچھ رہے ہیں، یہ ایک حسین خواب میں نے دیکھا، اور میں نے اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کردیا، میں نے اسلام میں والدین کے حقوق کے علاوہ اور کچھ بھی مطالعہ نہیں کیا، صرف اسی کو پڑھ کر میں نے اسلام قبول کیا
اللہ کا شکر ہے. میں نے مسلمان ہونے کے بعد ایک مسلمان شخص سے شادی کی ہے میں صاحب اولاد ہوں میں اپنی اولاد کے لٸے خیر و ہدایت کی دعا کرتی ہوں اللہ تعالے ان کو نیکی وبھلاٸی کے کاموں کی توفيق عطا فرماٸے۔