مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا، مقامی پولیس نے بغیر کسی تحقیق کے اِس کو سرکاری زمین بتاکر مسجد شہید کردی، حالانکہ یہ زمین وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے اور متولی کے پاس اس کے کاغذات بھی موجو د ہیں۔
اترپردیش کے کھتولی ضلع مظفرنگر کی مسجد الجمیل کو مقامی حکام کے ذریعہ شہید کئے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (کارگزار جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے کہا کہ ابھی ضلع بارہ بنکی کی مسجد غریب نواز کا زخم بھرا بھی نہیں تھا، کہ کھتولی ضلع مظفرنگر کی مسجد الجمیل بھی شہید کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس نے بغیر کسی تحقیق کے اِس کو سرکاری زمین بتاکر مسجد شہید کردی، حالانکہ یہ زمین وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہے اور متولی کے پاس اس کے کاغذات بھی موجو د ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ قانونی کاروائی کے سلسلہ میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے، اور اترپردیش گورنمنٹ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ یہ زمین متولی کے حوالہ کردے، اور جن پولیس عہدہ داروں نے اس غیر قانونی حرکت کا ارتکاب کیا ہے، ان کو معطل کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ مسجدوں کے کاغذات بنوائیں اور ان کو محفوظ رکھنے کا اہتمام کریں؛ تاکہ فرقہ پرست، متعصب اور فرض ناشناس قسم کے پولیس افسروں سے مسجدوں کی حفاظت ہو۔