نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے دیال پور علاقے کے بابو نگر میں ایک مدرسے میں سات سالہ بچے کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ یہاں بچے کی موت کے بعد لوگوں نے مدرسے کے باہر ہنگامہ برپا کیا۔ فی الحال پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جی ٹی بی اسپتال کے مردہ خانہ میں محفوظ رکھوا دیا ہے۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ مدرسے کے کچھ بچوں نے متوفی بچے کی پٹائی کی تھی، جس کی وجہ سے بچے کی موت ہو گئی۔ بچے کی موت کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں نے مدرسہ کے باہر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ بعد میں مقامی رکن اسمبلی حاجی یونس نے لوگوں کو سمجھا کر ہنگامہ کو ختم کرایا۔
مقامی لوگوں کے مطابق بابو نگر کی گلی نمبر 5 میں تقریباً 15 سال سے تعلیم القرآن نام کا مدرسہ چل رہا ہے۔ مدرسے میں علاقے کے 200 سے زائد بچے پڑھنے آتے ہیں۔ جمعہ کی شام ایک سات سالہ بچہ مدرسے میں بے ہوش پایا گیا۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
بچے کی موت کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے لوگ مدرسے کے باہر جمع ہوگئے اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم بھی موقعے پر پہنچ گئی۔ لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے جی ٹی بی اسپتال بھیج دیا گیا۔ ہنگامے کی اطلاع ملتے ہی مقامی ایم ایل اے حاجی یونس وہاں پہنچے اور لوگوں کو سمجھا کر ہنگامہ کو ختم کیا۔ حاجی یونس نے بتایا کہ بچہ فوت ہو گیا ہے۔ پولیس اس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔