Muslim Doctor
قومی خبریں

جے شری رام کہا گیا تو ہی بکنگ کنفرم ہوگی: کیب ڈرائیور

ریاست مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبئی میں ایک مسلم ڈاکٹر کے ساتھ فرقہ پرستی کا ایک واقعہ پیش آیا۔ ایک کیب ڈرائیور نے بکنگ کرنے پر کہا کہ جے شری رام کہا گیا تو ہی بکنگ کنفرم ہوگی۔

ممبئی: ممبئی کے ایک سینئر ڈاکٹر نے آن لائن کیب ایگریگیٹر سے انٹرسٹی ٹیکسی بک کروانے کی کوشش کی۔ تاہم ڈاکٹر اس وقت حیرت زدہ ہوگیا جب کیب ڈرائیور نے ڈاکٹر سے کہا کہ وہ "جے شری رام” کا نعرہ لگائے تب ہی بکنگ کنفرم ہوگی۔

آنکولوجسٹ ڈاکٹر اے کے پٹھان سخت صدمے میں تھے۔ یہ واقعہ ان ڈرائیو ایپ پر مبنی کیب سروس پر ٹیکسی کی بکنگ کے دوران پیش آیا۔ وہ ایک شادی میں شرکت کے لیے ناسک جانے کے لئے ٹیکسی بک کروانے کی کوشش کررہے تھے کہ ایپ کے چیٹ پر ڈرائیور کا پیغام موصول ہوا جس میں اس سے بکنگ کنفرم کرنے کے لیے "جئے شری رام” کا نعرہ لگانے کو کہا گیا۔ ڈاکٹر نے کہا کہ ‘میں نے کیب ڈرائیور کے مسیج کا کوئی جواب نہ دیا اور بکنگ منسوخ کردی’۔

دی فری پریس جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر پٹھان نے کہا کہ یہ واقعہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کا عکاس ہے۔ ڈاکٹر پٹھان نے کہا کہ "میں نے ڈرائیور کی اشتعال انگیزی اور فرقہ پرستی کو نظر انداز کیا اور کوئی جواب نہیں دیا۔ یہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمارے لیے متنوع کمیونٹیز کے درمیان افہام و تفہیم اور قبولیت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے”۔

اس واقعہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کینسر کے ماہر ڈاکٹر نے کہا کہ اس نے ڈرائیور سے کہا تھا کہ وہ انہیں دوپہر میں حاجی علی درگاہ سے پِک اپ کرلے، جس پر ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا کہ وہ ‘رام بھکت’ ہیں اور بکنگ تب ہی کنفرم ہوگی جب ڈاکٹر پٹھان جے شری رام کا نعرہ لگائے گا۔ "مجھے ‘جے شری رام’ یا کسی اور نعرہ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اسے زبردستی نہیں کیا جانا چاہیے”۔

تجربہ کار آنکولوجسٹ نے کہا کہ "ہمیں بات چیت اور ہمدردی کے ساتھ ایک زیادہ جامع معاشرہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے تعاملات میں احترام اور ہمدردی کو ترجیح دیں۔” بعد میں آن لائن کیب ایگریگیٹر نے بکنگ کے وقت کیب ڈرائیور کی عدم برداشت، فرقہ پرستی اور دیگر عقائد کے تئیں غیر حساسیت کے لیے ڈاکٹر پٹھان سے معافی مانگی۔

ڈاکٹر پٹھان نے کہا کہ ان ڈرائیو ایپ کے ذمہ دار نے ڈرائیور کی غیر مناسب رویہ پر مناسب کارروائی کرنے کا وعدہ کیا۔ کیب ایگریگیٹر نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ ڈرائیوروں اور ٹرانسپورٹ پارٹنرز کے لیے رواداری اور دوسرے عقائد کا احترام کرنے کے لیے مناسب تربیت اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا”۔