نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا دہلی شاخہ کی جانب سے پارٹی لیڈر محترمہ شاہین کوثر کی قیادت میں گیان واپی معاملے میں عدالتی فیصلہ، بلدوانی میں پولیس بربریت اور مہرولی مسجد کے انہدام کے خلاف آج یہاں جنتر منتر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ایس ڈی پی آئی لیڈران نے مظاہرے کے دوران مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو ترک کرے اور سیکولر ہندوستان کو توڑنے کا کام بند کرے اور اقلیتوں کو جان بوجھ کر نشانہ نہ بنایا جائے۔مظاہرے میں یہ مطالبہ بھی رکھا گیا کہ سپریم کورٹ اور حکومت 1991کے عبادت گاہ (خصوصی دفعات ایکٹ) کو نافذ کرے جس میں 1947سے پہلے موجود کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ کو کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہ میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
اس احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں خواتین سمیت ایس ڈی پی آئی دہلی عہدیداران اور کارکنان شریک رہے۔ واضح رہے کہ گیانواپی معاملے میں ضلع جج نے ایک سبکدوشی سے ایک دن پہلے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دے دی اور راتوں رات میں اس میں پوجا بھی شروع کردی گئی۔ جبکہ اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں مسجد اور مدرسہ کو غیر قانونی بتا کر بلڈوزر چلایا اس کے خلاف احتجاج کرنے پر مسلمانوں کو ہی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔