Preparation of "Love Jihad" law in Gujarat too
قومی خبریں

مسلم نوجوان پر حملہ، وی ایچ پی کے سات کارکن گرفتار

حیدرآباد: کرناٹک پولیس نے جمعہ کو چکمگلورو ضلع میں مبینہ ‘لو جہاد’ کے الزام میں ایک مسلم نوجوان پر حملہ کرنے کے الزام میں وشو ہندو پریشد کے سات کارکنوں کو گرفتار کیا۔

نوجوان کے ذریعہ مبینہ طور پر نشانہ بننے والی لڑکی کے والدین نے بھی اس نوجوان کے خلاف شکایت درج کرائی، جس میں اس پر اغوا کی کوشش اور محبت کے نام پر دھوکہ دہی کا الزام عائدکیا گیا ہے۔ مسلم نوجوان کے والدین نے اپنے بیٹے پر حملہ کے خلاف جوابی شکایت بھی درج کرائی اور ساتوں افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ الدورو قصبے میں اس معاملے کو لے کر تناؤ ہے اور پولیس نے سیکورٹی بڑھا دی ہے۔

پولیس کے مطابق ڈانس ماٹسر رومان نامی نوجوان نابالغ لڑکی کو ورغلا رہا تھا۔ وی ایچ پی کے کارکنوں کے ایک گروپ نے ان پر ‘لو جہاد’ کا الزام عائد کیا اور ان کے دفتر میں گھس گئے۔ انہوں نے اسے اندر سے بند کرنے کے بعد اس پر حملہ کیا۔ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ملک بھر میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں مسلم نوجوانوں کو مبینہ لو جہاد کے نام پر ہراساں اور انہیں تشدد کا شکار بنایا گیا ہے۔

واضح رہےکہ ملک بھر بالخصوص شمالی ہند میں مسلم نوجوانوں کو کسی نہ کسی بہانے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اور انہیں جبرا مذہبی نعرہ لگانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ مسلم نوجوانوں کو کبھی لو جہاد کبھی گائے کے نام پر ہجومی تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے۔