Captain Fatima Wasim
قابلِ فخر مسلم نوجوان

کیپٹن فاطمہ وسیم کی ہندوستانی فوج میں تاریخ رقم

حیدرآباد: ہندوستان کی جدوجہد آزادی سے لے کر آج تک ہر شعبہ میں نہ صرف مسلم مرد بلکہ مسلم خواتین نے بھی اپنے فن اور کمالات کے جوہر دکھاتے ہوئے ملک کی غیر معمولی خدمت کی ہے۔ فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے حالیہ برسوں میں مسلمانوں کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی گئی اور مسلمانوں کی حب الوطنی پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا لیکن مسلمانوں نے حوصلہ شکنی کے بجائے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا ہے۔

چینائی سے تعلق رکھنے والی کیپٹن فاطمہ وسیم نے ہندوستانی فوج میں پہلی خاتون میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے تقرر کے ذریعہ نئی تاریخ رقم کی ہے۔ کیپٹن فاطمہ وسیم کو سیاچن گلیشئر میں تعینات ہندوستانی فوج کیلئے میڈیکل آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ دفاعی حکمت عملی کے اعتبار سے کیپٹن فاطمہ وسیم کا ہمالیہ سے متصل سیاچن میں تقرر کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ اس علاقہ میں 300 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی ہیں اور موسم سرد اور برفیلا رہتا ہے۔

ملک بھر میں کیپٹن فاطمہ وسیم کی ستائش کی جارہی ہے ہندوستانی فوج کے جوانوں نے کیپٹن فاطمہ وسیم کے تقرر کا خیر مقدم کیا ہے۔ انتہائی چیلنج والے علاقہ میں تقرر کے ذریعہ کیپٹن فاطمہ وسیم نے ملک کی لڑکیوں کیلئے مثال قائم کی ہے۔ مسلح افواج میں خواتین کے تقرر کے معاملہ میں کیپٹن فاطمہ نے اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کرایا ہے۔

کیپٹن فاطمہ وسیم کا تعلق چینائی سے ہے اور انہوں نے سری دُرگا میٹریکولیشن اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے حکیم نرسری اینڈ پرائمری اسکول کے بعد فاطمہ بشیر ہائیر سیکنڈری اسکول فار گرلز میں تعلیم کو جاری رکھا۔ میٹرک میں انہیں 500 میں سے 461 نشانات حاصل ہوئے تھے۔ میٹرک میں بہتر مظاہرہ کے بعد ایس آر وی ہائی ٹیک گرلز ہائی اسکول میں فرانسیسی زبان میں اسکول میں سب سے زیادہ نشانات حاصل کئے 1200 میں سے 1165 نشانات حاصل ہوئے۔

مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس ناگا متو نے انہیں ایوارڈ سے نوازا تھا بعد میں جسٹس ناگا متو سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ کیپٹن فاطمہ نے گورنمنٹ تھیرور میڈیکل کالج ٹاملناڈو میں نشست حاصل کی اور کئی مضامین میں شاندار مظاہرہ کیا۔ سنہ 2021 میں کیپٹن فاطمہ کا ہندوستانی فوج میں تقرر کیا گیا اور انہوں نے حالیہ عرصہ میں مختلف مقامات پر ڈیوٹی انجام دی۔

سیاچن گلیشئر دنیا کا سب سے بلند اور جنگی اعتبار سے انتہائی حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ علاقہ میں درجہ حرارت ہمیشہ منفی فارن ہیٹ درج کیا جاتا ہے۔ فوج میں تعیناتی سے قبل کیپٹن فاطمہ کو مشقت بھری ٹریننگ سے گذرنا پڑا۔ سیاچن کا علاقہ چین اور پاکستان کے اعتبار سے کافی حساس تصور کیا جاتا ہے اور ہندوستانی مسلح افواج علاقہ میں ہر لمحہ چوکسی کی حالت میں ہوتے ہیں۔ مادرِوطن کی حفاظت کے جذبہ سے سرشار کیپٹن فاطمہ وسیم کی ملک بھر میں قدر و منزلت کی جارہی ہے۔