بھوپال: نئے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے مدھیہ پردیش میں اپنے پیشرو شیوراج سنگھ چوہان کے ذریعہ متعارف کردہ بلڈوزر کی سیاست کو برقرار رکھنے کا ثبوت دے دیا ہے۔ اور پہلی ہی کابینہ میں متعدد فیصلے کیے گئے ہیں۔
بھوپال میں واقع بی جے پی کارکن پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے تین افراد کے گھروں کو بدھ کے روز موہن یادو کے عہدہ سنبھالنے کے ایک دن بعد ہی بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا ہے۔ نئی حکومت قائم ہوتے ہی بلڈوزر کی پہلی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے دو دن بعد 5 دسمبر کو بی جے پی کارکن دیویندر سنگھ ٹھاکر پر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود سے وابستہ افراد کے ایک گروپ نے حملہ کیا تھا۔ ٹھاکر پر تلوار سے حملہ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے خود کو بچاتے ہوئے اس کے ہاتھ پر گہرے زخم آئے۔
اس واقعہ کے بعد سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور مدھیہ پردیش بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما سمیت بی جے پی کئی رہنماوں نے اسپتال کا دورہ کیا تھا اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا تھا۔
اس حملے میں ملوث پانچ ملزمین یعنی فاروق، اسلم، شاہ رخ، بلال اور سمیر کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے خلاف اقدام قتل اور قومی سلامتی ایکٹ سمیت آئی پی سی کے متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جمعرات کو بھوپال میں پولیس کی بھاری تعداد اور افسران کی موجودگی میں تین ملزمین کے گھروں کو بلڈوز کر دیا گیا۔ موہن یادو کے مدھیہ پردیش میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ بلڈوزر کی پہلی کاروائی ہے۔ اس سے پہلے شیوراج حکومت کے دوران امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والے کئی ملزمین کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا گیا تھا۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد سے نئے وزیر اعلیٰ موہن یادو ایک کے بعد ایک فیصلے کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ کے پہلے ہی اجلاس میں ریاست بھر میں مذہبی مقامات پر جائز حد سے زیادہ لاوڈ اسپیکر کے استعمال پابندی عائد کردی ہے۔ اور اس فیصلہ کے خلاف ورزی کی جانچ کے لئے تمام اضلاع میں فلائنگ اسکواڈز بنانے کا اعلان کیا گیا۔ اس کے علاوہ کھلے عام گوشت، انڈوں اور مچھلی کی بغیر لائسنس کے خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔