غزہ: غزہ میں اسرائیل کی جانب سے لگاتار بمباری جاری ہے جس کے باعث اب تک دس ہزار سے زائد فلسطینی افراد شہید اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اتوار کے روز کہا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیش کا غزہ کی پٹی کے الشفاء اسپتال سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ انہوں نے اسپتال کو بار بار حملوں کا نشانہ بنائے جانے کو خوفناک قرار دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے سوشل میڈا پلیٹ فارم ایکس پر اسپتال کے ہیلتھ ورکرز، مریضوں، زخمیوں، بچوں اور اس کے اندر موجود بے گھر افراد کی حفاظت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ زندگیوں کو بچانے اور مصائب کی خوفناک سطح کو کم کرنے کے لیے جنگ بندی کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ اسپتال سے نکلنے والوں پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی ٹینک اسپتال کو گھیرے میں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم مریضوں اور شدید زخمی افراد کے طبی انخلاء کا مطالبہ کرتی ہے۔
غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے اتوار کے روز اس بات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی کے الشفاء اسپتال میں بجلی کی بند ہونے کے نتیجے میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی موت کی نشاندہی کی ہے۔ غزہ میں الشفاء اسپتال بجلی کے بغیر ہے اور ہمیں انکیوبیٹرز میں قبل از وقت بچوں کی موت کی خبروں پر تشویش ہے۔ تنظیم نے انسانی ہمدردی کی بنا پر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ قبل ازیں آج فلسطینی مرکز اطلاعات نے بتایا کہ الشفاء اسپتال میں بجلی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔
غزہ کی پٹی میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے بھی ہفتے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ اسپتال کے قریب پرتشدد انداز میں بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اور اسپتال کی متعدد عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ امیر قطر نے کہا ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسپتالوں پر اسرائیل کی بمباری کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی ٹیم بھیجے۔
غزہ میں متعدد اسپتالوں کی طبی خدمات بند
غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد زقوت کا کہنا ہے کہ الشفا میڈیکل کمپلیکس کی بجلی منقطع ہونے اور اس کا ایندھن مکمل طور پر ختم ہونے کے بعد اس کی خدمات بند ہوگئی ہے۔ اسرائیلی فوج ہسپتال کو مکمل طور پر گھیرے میں لے رہی ہے۔ اس کے اطراف میں قتل و غارت گری کی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ اسرائیلی فورسز دنیا کے سامنے ہسپتال کے سامنے فلسطینیوں کو مار رہی ہیں اور کوئی انگلی تک نہیں اٹھا رہا۔
فلسطینی خاتون وزیر صحت می الکیلہ نے کہا کہ غزہ میں ہسپتالوں، میڈیکل اور ایمبولینس کی ٹیموں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک جنگی جرم اور نسل کشی ہے۔ خاتون وزیر نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتالوں پر بمباری کی، ان کا محاصرہ کیا اور ان کے اندر موجود افراد کو قتل کیا ہے۔ پانی، ایندھن اور بجلی کاٹ دی گئی ہے۔ طبی سامان کو پہنچنے سے روک دیا گیا ہے۔ الشفاء کمپلیکس پر سفید فاسفورس سے بھی بمباری کی گئی ہے