palestine israel war
مسلم دنیا

دہشت گرد کون؟

اسرائیل پر حماس کے اچانک زمینی اور فضائی حملوں نے اسرائیل پر بوکھلاہٹ طاری کردی ہے اور اسے زبردست جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے – حماس کے جیالوں نے بڑی تعداد میں اسرائیلیوں کو قتل کیا ہے اور بہت سوں کو یرغمال بنایا ہے – ہلاک ہونے اور یرغمال بننے والوں میں خاصی تعداد اسرائیلی فوجیوں اور ان کے اعلیٰ افسروں کی ہے – اسرائیل کے لیے بڑی شرمندگی اور رسوائی کی بات یہ ہے کہ ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس کے میدان میں مہارتوں کے باوجود حملے کا آغاز ہونے سے قبل اسے کانوں کان خبر نہیں ہوسکی تھی –

اس پر مختلف ممالک کے حکم رانوں ، عالمی تنظیموں کے سربراہوں اور بین الاقوامی اداروں کے ذمے داروں کے الگ الگ ردّ عمل سامنے آئے ہیں – زیادہ تر اسرائیل کی حمایت کررہے ہیں تو کچھ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور اسرائیل کی مسلسل جارحیت پر اس کا مواخذہ کرنے کی بات کررہے ہیں –

جن لوگوں نے اسرائیل کی حمایت کی ہے وہ حماس کے حملے کو دہشت گردی سے تعبیر کررہے ہیں اور فلسطینی مزاحمت کاروں کو مجرم بناکر پیش کررہے ہیں – اسی کو کہتے ہیں : چوری اور سینہ زوری – کتنی عجیب بات ہے کہ جو لوگ ستّر برسوں سے مسلسل ظلم و ستم کا شکار ہیں ، جن کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرکے انہیں بے گھر کردیا گیا ہے ، جو مسلسل جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ، جن پر مسلسل آگ کی بارش کرکے ان کا جینا دوبھر کردیا گیا ہے ، جو اپنے وطن کی آزادی اور اپنی زندگی کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں انہی کو دہشت گرد بناکر پیش کیا جائے اور جو ملک گزشتہ پون صدی سے مسلسل ان پر قہر برسا رہا ہے اسے مظلوم اور بے قصور بناکر پیش کیا جائے –
افسوس پیمانے الٹ گئے ہیں اور مظلوم کو ظالم اور ظالم کو مظلوم بنایا جارہا ہے –

دہشت گرد وہ نہیں جو اپنے وطن سے بے گھر دَر دَر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں –
دہشت گرد وہ نہیں جنھیں جینے کے حق سے محروم رکھا گیا ہے –
دہشت گرد وہ نہیں جن کا عرصۂ حیات تنگ کردیا گیا ہے –
دہشت گرد وہ نہیں جو محصورین کی سی زندگی گزار رہے ہیں –
دہشت گرد وہ نہیں جن کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی ہے –
دہشت گرد وہ نہیں جو غلامی کی زنجیریں کاٹنا اور آزاد فضا میں سانس لینا چاہتے ہیں –

دہشت گرد وہ ہیں جنھوں نے زمینوں کے اصل مالکوں کو بے دخل کرکے ان پر قبضہ جمالیا ہے –
دہشت گرد وہ ہیں جو اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود مقبوضہ زمینوں پر مسلسل کالونیاں بسا رہے ہیں –
دہشت گرد وہ ہیں جو سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کی قراردادوں کو خاطر میں نہیں لاتے –
دہشت گرد وہ ہیں جنھوں نے غزّہ کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے –
دہشت گرد وہ ہیں جن کی ناجائز پابندیوں کی وجہ سے غزّہ کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اور بے روزگاری عروج ہے –

عالمی برادری کو اپنے پیمانے درست کرنے ہوں گے – ظالم کو ظالم کہنا ہوگا اور مظلوم کی حمایت میں کھڑا ہونا ہوگا –

حماس کے جیالوں نے ایمانی غیرت کا ثبوت دیا ہے اور جہاد و شہادت کی نئی تاریخ رقم کردی ہے – ان شاء اللہ ان کی جدّ وجہد رنگ لائے گی اور وہ سرخ روٗ ہوں گے –