احتجاج کے دوران اذان دینے پر نوجوان سے تفتیش
مسلم دنیا

نیویارک میں لاؤڈ سپیکر سے اذان کی اجازت قابل ستائش اقدام

دنیا کے کچھ ممالک میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور اسلام دشمنی کے کھلے مظاہرے ہورہے ہیں کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں لاوڈ اسپیکر پر ازان پر پابندی عائد ہے ایسی صورت حال میں امریکہ سے ایک اس ضمن میں ایک اچھی خبر آئی ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی نے نیویارک شہر میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی اجازت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابطہ عالم اسلامی جمعہ کی نماز اور رمضان کے مہینے میں نیویارک شہر میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی اجازت کے اقدام کو قابل ستائش سمجھتا ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کی ویب سائٹ اور الوئام کے مطابق ڈاکٹر العیسی نے ٹوئٹر (ایکس) پر اپنے عربی، اردو اور انگریزی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’نیویارک شہر میں رمضان اور جمعہ کی اذان لاؤڈ سپیکر پر دینے کی اجازت قابل ستائش اقدام ہے۔

قبل ازیں امریکہ کے شہر نیو یارک شہر میں میئر کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے تحت لاوڈ اسپیکر پر اذان دی جاسکے گی۔ نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے کہا ہیکہ نئے قوانین کے تحت مساجد کو جمعہ کے دن اور رمضان کے مہینے میں مغرب کے وقت لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے لیے کسی خصوصی اجازت نامہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

لاوڈ اسپیکر پر اذان کی اجازت پر میئر کے اس اعلان کو مسلمانوں نے بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پر شئیر کر کے خوشی کا اظہار کیا ہے۔نیویارک سٹی کے میئر کے مطابق محکمہ پولیس کا کمیونٹی افیئرز بیورو مساجد کے ساتھ مل کر نئے رہنما خطوط پر بات چیت کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اذان کو نشر کرنے کیلئے استعمال ہونے والے آلات مناسب ڈیسیبل لیول پر سیٹ ہوں۔

میئر کے دفتر نے کہا کہ مساجد اورعبادت گاہیں، 10 ڈیسیبل تک محیط آواز کی سطح پر اذان نشر کر سکتی ہیں۔ ایرک ایڈمز نے مسلم رہنماؤں کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ بہت عرصے سے یہ احساس رہا ہے کہ ہماری کمیونٹیز کو نماز کے لیے اپنی اذانوں کو با آواز بلند نشر کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ آج ہم واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ مساجد اور عبادت گاہیں بغیر کسی اجازت نامے کے جمعہ کو اور رمضان کے دوران اذان دینے کیلئے آزاد ہیں۔