سائنسداں خوشبو مرزا
حالات حاضرہ قابلِ فخر مسلم نوجوان

چندریان 3 مشن میں شامل مسلم خاتون سائنسداں خوشبو مرزا

ملک بھر میں ان دنوں چندریان 3 کی کامیاب سافٹ لینڈنگ کا جشن منایا جارہا ہے۔ چندریان 3 کی لینڈنگ کے ساتھ ہی ہندوستان نے دنیا بھر میں سائنس کے میدان میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور چاند کے جنوبی قطب کے پول میں لینڈنگ کرنے والا ہندوستان پہلا ملک بن چکا ہے۔ چندریان 3 مشن میں نہ صرف مسلم نوجوان شامل ہیں بلکہ ان میں ایک مسلم سائنسدان خاتون بھی شامل ہے جو نہ صرف اپنے تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لئے باعث فخر ہے بلکہ اس وقت پوری قوم کے لئے باعث افتخار ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سابق طالبہ خوشبو مرزا انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کےچندریان 3 کا حصہ ہیں۔ خوشبو مرزا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ٹیک کی طالبہ رہی ہے۔ اس پیش رفت سے پر جوش ہوکر جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا ہے کہ ہمیں یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی ہے کہ ہمارے طلبہ بھی اس تاریخی مشن کا حصہ تھے۔ جامعہ برادری کو ان پر فخر ہے۔ پروفیسر نے یہ بھی کہا کہ وہ جامعہ کے موجودہ طلبہ کے لئے ایک رول ماڈل بن چکے ہیں۔ اور موجودہ طلبہ کو ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے سخت محنت کی ترغیب بھی دیں گے۔

خوشبو مرزا سنہ 2008 میں چندریان مشن (1) اور چندریان (2) کا بھی حصہ رہ چکی ہے، ان کے تعلق سے صدر جمہوریہ نے لکھا تھا’خوشبو جیسی بیٹیوں نے چلمن سے چاند کے سفر کو بخوبی نبھایا ہے۔ اسرو کی طرف سے لانچ کیے جانے والے چندریان (2) کو 9 سے 16 جولائی کو چاند پر بھیجا گیا تھا۔2008 میں لانچ ہونے والے چندریان (1) مشن میں خوشبو چیک آوٹ ٹیم کی رکن تھیں۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ وہ پوری ٹیم میں سب سے کم عمر ممبر تھیں۔ صدر رام ناتھ کووند نے بھی اپنے ٹویٹ میں خوشبو مرزا کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ 2018 میں ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ خوشبو مرزا نے چندریان مشن میں اہم کردار نبھایا ہے اور خوشبو جیسی بیٹیوں نے چلمن سے چاند کے سفر کو بخوبی نبھایا ہے۔

خوشبو مرزا کی زندگی پر ایک نظر :۔

خوشبو کے خاندان میں ان کی والدہ فرحت مرزا کے علاوہ بڑے بھائی خوشتر مرزا اور بہن مہک ہیں۔ خوشبو کی پیدائش سنہ 1985 میں ہوئی تھی۔خوشبو کے والد کا انتقال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔ خوشبو نے امروہہ کے کرشنہ بال مندر اسکول سے بارہویں جماعت کی پڑھائی کی اس کے بعد اے ایم یو سے بی ٹیک کیا اور گولڈ میڈلسٹ بھی رہ چکی ہیں۔ خوشبو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبا یونین کا انتخاب لڑنے والی اے ایم یو سے پہلی لڑکی تھی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والی خوشبو مرزا اسرو میں بطور سائنس داں کام کر رہی ہیں۔ریاست اترپردیش کے شہر امروہا سے تعلق رکھنے والی خوشبو مرزا کے گھر والوں نے خوشبو کی اس بڑی کامیابی کا جشن منایا ہے۔

یوں تو معاشرہ میں مسلم خواتین کے رول اور ان کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے، بالخصوص 21 ویں صدی میں جہاں مردوں نے مختلف شعبوں میں کارنامے انجام دیے ہیں وہی خواتین بھی اس میں مردوں کے شانہ بہ شانہ کھڑی نظر آئیں۔ ہندوستانی مسلم خاتون خوشبو مرزا نے بھی اپنی انتھک محنت اور جدوجہد سے یہ ثابت کردیا کہ ہندوستانی مسلم خواتین کسی بھی میدان میں بہتر سے بہتر کارکردگی انجام دے سکتی ہے۔ چاہے وہ تحریک آزادی کی مہم ہو یا تعلیمی میدان یا سائنس، صحافت یا اور دیگر کوئی اور میدان۔مسلم خواتین ہر میدان میں انتہائی نمایاں کارکردگی انجام دیتے ہوئے دکھائی دے گی۔