ریاست اترپردیش میں والدین کو اپنے بیٹے کی غیر مسلم لڑکی سے محبت اور اس سے شادی کرنے کی انتہائی دردناک سزا ملی ہے۔ ہندو لڑکی سے شادی کرنے والے مسلم نوجوان کے والدین کا بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے۔
لکھنو: ہندو لڑکی سے محبت کی شادی کرنے والے مسلم نوجوان کے والدین کے قتل کی سنسنی خیز واردات اترپردیش میں پیش آئی۔ اس قتل کی واردات اتر پردیش کے سیتا پور میں پیش آئی ہے۔ عباس اور
قمر النساء نامی مسلم جوڑے کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ ان کے بیٹے شوکت نے روبی نامی ہندو لڑکی سے شادی کر لی جس کی وجہ سے اس جوڑے کا قتل ہوا۔
ہندو لڑکی روبی کا باپ رامپال نے چار دیگر افراد کے ساتھ شوکت کے گھر پر حملہ کیا۔ گھر میں موجود اس کے والدین کو لوہے کی سلاخوں اور ڈنڈوں سے بے دردی سے مارا گیا۔۔جس میں ان دونوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔
پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ روبی کے والد رامپال سمیت دو دیگر ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ وہ دو دیگر مفرور افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ شوکت اور روبی کے خاندان ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دونوں کا رابطہ ہوا اور دونوں میں محبت ہوگئی۔ دونوں 2020 میں ہی شادی کی تجویز گھر والوں کو پیش کی لیکن روبی کے والدین شادی پر راضی نہیں تھے۔
روبی کے والد رامپال نے پولیس سے شکایت کی۔ چونکہ روبی اس وقت تک نابالغ تھی، پولیس نے شوکت کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ شوکت جو حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا.. اب جب کہ روبی بالغ ہے، اس نے فرار ہو کر شادی کر لی۔ اس پر برہم ہو کر روبی کے گھر والوں نے شوکت کے والدین پر حملہ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔