مجلس اتحاد المسلمین کے صدر ورکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے پور ممبئی ٹرین فائرنگ واقعے پر کہا کہ ٹرین میں فائرنگ کرنے والا ریلوے اہلکار دماغی طور پر کمزور نہیں ہے بلکہ وہ پورے ہوش وحواس سے حملہ کرتا ہے، حملہ آور اہلکار پہلے اپنے سینیئر پر فائرنگ کرتا ہے پھر دوسرے ڈبوں میں جاکر نام پوچھ کر تین مسلمانوں پر فائرنگ کرتا ہے، کیا دماغی طور پر کمزور شخص ایسا کرسکتا ہے۔
اویسی نے مزید کہا کہ کیا یہ دہشت گردی نہیں ہے،؟ حکومت اس طرح کی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے کیا کرے گی۔ انہوں نےمزید کہا کہ ملک میں دن بہ دن نفرت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اویسی نے کہا ک اسی طرح کا واقعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی پیش آیا تھا اور اس طرح کے دیگر کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جس پر یہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی اور اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ اور وہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے بجائے ان واقعات پر خاموشی اختیار کرکے انہیں بڑھاوا دے رہی ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران اویسی نےگیانواپی مسجد معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے گیانواپی مسجد پر اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ اور کہا کہ یہ معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہے اس کے باوجود ریاست کے وزیراعلی کا اس طرح بیان دینا عدالتوں کی توہین ہے اور اس بیان مخصوص طبقہ کے جذبات کو بھڑکا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین میں ریلوے کے ایک اہلکار نے اپنے سینیئر سمیت تین مسلمانوں پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔