گیانواپی مسجد تنازع: مبینہ شیولنگ کی حفاظت کا حکم، مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ختم
مسلم دنیا

گیان واپی مسجد کے سروے پر روک لگانے کی عرضی سپریم کورٹ میں بھی خارج

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیان واپی مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے سروے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر گیانواپی میں کئے جانے والے سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اے ایس آئی سروے پر ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے کہا کہ سروے میں مناسب حفاظتی انتظامات ہوں گے اور سروے کے دوران کھدائی وغیرہ کا کوئی کام نہیں ہوگا۔ اس معاملہ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

گیان واپی مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ہم اے ایس آئی کی یقین دہانی پر عمل کریں گے، اے ایس آئی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی نقصان نہیں ہوگا، سروے میں غیر حملہ آور طریقہ استعمال کیے جائیں گے۔ تمام عبوری احکامات کو چیلنج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں کہا کہ گیان واپی میں کوئی کھدائی کا کام نہیں ہونا چاہیے۔ اے ایس آئی رپورٹ ٹرائل کورٹ میں داخل کرے گا۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے مسلم فریق کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے سروے رپورٹ کو سیل رکھنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

اس سے پہلے اے ایس آئی سروے سے متعلق مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی داخل کی تھی جہاں پر 27 جولائی کو سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا اور اس فیصلے کو 3 اگسٹ کو سنایا گیا جس میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایس آئی سروے کی اجازت دی اور مسلم فریق کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔