ہریانہ ریاست کے میوات علاقہ میں پیر کے روز بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی جل ابھیشیک یاترا کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا جس میں پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ نوح تشدد کی آگ گروگرام تک پہنچ گئی، پیر کی رات فرقہ پرست عناصر نے مسجد کو نذر آتش کردیا، جس میں مسجد کے امام مولانا سعد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں پرتشدد تصادم میں دو ہوم گارڈ ہلاک اور پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کی رات لوگوں کا ہجوم ایک مسجد تک پہنچا اور فائرنگ شروع کر دی۔ اس کے بعد ہجوم نے ایک مسجد کو آگ لگا دی۔ اس دوران ایک 26 سالہ نوجوان کی موت ہو گئی جن کی شناخت مسجد کے امام مولانا سعد کی حیثیت سے کی گئی، ان کا تعلق ریاست بہار سے تھا۔ اس کے علاوہ گولی لگنے سے ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔
واضح رہے کہ نوح تشدد میں مرنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں دو ہوم گارڈز بھی شامل ہیں۔ پولیس نے فسادات کے سلسلے میں ضلع میں 11 ایف آئی آر درج کی ہیں اور 27 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ تشدد کے دوران کم از کم 120 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ ان میں سے آٹھ گاڑیاں پولیس اہلکاروں کی تھیں۔