گیانواپی مسجد تنازع: مبینہ شیولنگ کی حفاظت کا حکم، مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ختم
حالات حاضرہ

گیان واپی مسجد معاملہ، ایک ہفتے تک کھدائی اور دو دن تک سروے پر روک

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد معاملے میں ایک ہفتے تک کسی بھی قسم کی کھدائی پر روک لگادی ہے۔ ساتھ ہی سروے پر 26 جولائی تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد مینجمنٹ کمیٹی کو مسجد کے احاطے کے اے ایس آئی کے سروے پر وارانسی ضلع عدالت کے حکم کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ گیانواپی مسجد میں کیا ہو رہا ہے؟ اس پر اتر پردیش حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں کہا گیا کہ گیانواپی مسجد میں کھدائی نہیں کی جا رہی ہے۔ پہلے سپریم کورٹ نے ایک ہفتے تک گیانواپی مسجد میں کھدائی کا کام نہیں کرانے کی بات کہی۔ فوٹو گرافی اور ریڈار امیجنگ کے ذریعے سروے کرنے کی بات کہی گئی۔

اے ایس آئی کی جانب سے کہا گیا کہ ہم صرف سروے کا کام کررہے ہیں۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ مسلم فریق کو منگل کو ہی سپریم کورٹ جانا چاہیے۔ اس کے بعد عدالت نے اے ایس آئی کے سروے پر 26 جولائی تک روک لگانے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ وہ مسجد کمیٹی کو 26 جولائی بروز بدھ تک کا وقت دے گا کہ وہ ضلعی عدالت کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرے اور تب تک اس جگہ پر سروے کا کام بند رکھا جائے اور اس احاطہ میں کسی قسم کی کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ وارانسی میں گیانواپی کیمپس کے سروے پیر کی صبح سات بجے شروع ہوا۔ اے ایس آئی کی ٹیم کیمپس کے اندر سروے کا کام کر رہی تھی۔ مسجد کے احاطے میں ٹیم کے ساتھ کل 43 لوگ موجود تھے۔ وہیں مسلم فریق نے اس سروے کا بائیکاٹ کیا اور فورا سپریم کورٹ سے رجوع ہوا۔