تلنگانہ میں اقلیتی طبقے کو مالی امداد
تلنگانہ

تلنگانہ میں اقلیتوں کو ایک لاکھ روپئے کی امداد

حیدرآباد: وزیراعلی چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں کی بہبود اور ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔ حکومت نے اقلیتوں کے درمیان سماجی، اقتصادی، تعلیمی اور ادارہ جاتی ترقی کے مقصد سے بہت سی نئی اسکیموں کا اعلان کیا ہیے۔

تلنگانہ اسٹیٹ مینارٹیز فینانس کارپوریشن، حیدرآباد نے فی اقلیتی امیدوار کو 1.00 لاکھ روپے (صرف ایک لاکھ روپے) کی مالی امداد میں 100 فیصد براہ راست سبسڈی دینے کی درخواست کی ہے جس پر حکومت نے اس معاملے کی بغور جانچ کے بعد اس کو منظوری دی ہے۔ ریاستی حکومت کے سکریٹری سید عمر جلیل کی جانب سے جاری کردہ سرکاری حکم (GO) Rt نمبر 78 میں درج ذیل رہنما احکامات جاری کیے گئے ہیں:

وہ درخواستیں جو مالی سال 2022-23 میں OBMMS پورٹل کے ذریعے موصول ہوئی تھیں، لیکن زیر التواء ہیں ان درخواستوں کو بھی اس مالی سال 2023-24 میں شامل کرتے ہوئے ہر ایک اہل مستفید کے لیے 1.00 لاکھ روپے کی 100فیصد راست سبسڈی کی منظوری کے لیے غور کیا جائے گا۔

عیسائی امیدواروں کے انتخاب کے لیے عیسائی درخواست دہندگان سے تازہ درخواستیں طلب کی جائیں گی تاکہ تلنگانہ اسٹیٹ کرسچن مینارٹیز فینانس کارپوریشن سے ہر ایک 100 فیصد راست سبسڈی کے لیے 1.00 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے۔

اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے کی مالی امداد ایک خاندان کے صرف ایک ممبر کو دی جائے گی۔

درخواست گذار کی مقرر کردہ انفرادی عمر کی حد 21 سال سے 55 سال تک ہونی چاہیے۔

اسکیم کے لئے آمدنی کی شرائط

2 جون 2023 تک دیہی علاقوں میں درخواست گزار کی سالانہ آمدنی 1.50 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ اور شہری علاقوں میں 2.00 لاکھ روپے سے زائد نہیں ہونا چاہیے۔

انتخاب کا عمل ڈسٹرکٹ کلکٹر کی نگرانی میں ڈسٹرکٹ لیول مانیٹرنگ کمیٹی/ڈسٹرکٹ لیول اسکریننگ کم سلیکشن کمیٹی کرے گی۔ ضلع کلکٹر اس اسکیم کے لیے مجموعی طور پر ضلع کے ضلع انچارج وزیر کی منظوری لیں گے۔

اس اسکیم کی امدادی رقم براہ راست مستفیدین کو دی جائے گی۔ اس معاملہ میں وزیر فینانس ہریش راؤ نے حال ہی میں وضاحت کی تھی۔

وزیر اعلی کے سی آر نے کا کہ "حکومت تلنگانہ اقلیتوں کی بہبود اور ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔ حکومت نے اقلیتوں کے درمیان سماجی، اقتصادی، تعلیمی اور ادارہ جاتی ترقی کے مقصد سے بہت سی نئی اسکیموں کا اعلان کیا ہے”۔

وزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ اس اسکیم سے اقلیتوں کو مالی طور پر خود انحصاری میں مدد ملے گی۔ سی ایم کے سی آر نے کہا کہ یہ اسکیم ذات پات اور مذہب سے قطع نظر غربت کو ختم کرنے کے لیے لائی گئی ہے، حکومت پہلے ہی تمام طبقات کے غریبوں کی مدد کر رہی ہے، ریاستی حکومت اقلیتوں کی ترقی اور بہبود کے لئے پرعزم ہے، تعلیم اور روزگار سمیت مختلف شعبوں میں کئی اسکیموں کو نافذ کرکے اقلیتوں میں غربت اور پسماندگی کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔