ملک بھر میں بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف کاروائی بالخصوص گھروں کو معمولی معمولی باتوں پر منہدم کردیا جاتا ہے۔ مدھیہ پردیش کے اجین میں مہا کال کی سواری پر غلطی سے تھوکنے پر گھر کو منہدم کردیا گیا ہے
उज्जैन में मुसलमानों के घरों को ढोल नंगाड़े बजाकर ज़मींदोज़ किया जा रहा है। जिनके गर गिराए जा रहे हैं उन पर आरोप है कि इन्होंने महाकाल की सवारी पर पानी फेंका अथवा थूका! भाजपा नेता ने शिकायत की और अब बुलडोज़र चलकर घर ज़मींदोज़ कर दिया।
— Ashraf Hussain (@AshrafFem) July 19, 2023
۔
ریاست مدھیہ پردیش کے مہا کالیشور مندر کی ہر سال نکلنے والی شاہی سواری پر اقلیتی طبقے کے ایک مکان سے تھوکنے اور کلا کرنے والوں کے مکان پر بلڈوزر کاروائی کی گئی۔ اجین کھارا کوا تھانہ علاقے سے پیر کے روز نکلنے والی مہاکال کی شاہی سواری پر اقلیتی طبقے کے ایک مکان سے تھوکنے اور کلا کرنے کے الزام نے پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
جلوس میں شامل عقیدت مندوں نے شکایت درج کروائی تھی۔ اور ساتھ ہی مطالبہ کیا تھا کہ ان لوگوں کے مکانوں پر بلڈوزر کاروائی کی جائے۔ جس پر انتظامیہ نے ان کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے سخت پہرے میں بلڈوزر کاروائی کو انجام دی گئی۔اور یہ بلڈوزر کاروائی ڈھول باجے کی گرج کے ساتھ انجام دی گئی جہاں ایک طبقہ خوشی منارہا تھا اور دوسرے کا گھر منہدم کیا جارہا تھا۔ گرفتار شدہ تین لوگوں میں دو نابالغ بتائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی اقتدار والی ریاستوں میں اگر کسی مسلم شخص پر کوئی الزام لگایا جاتا ہے تو نہ صرف اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے بلکہ اس کے گھر کو فورا ہی منہدم کردیا جاتا ہے۔ اور یوں ایک شخص کی غلطی کی سزا پورے مسلم خاندان کو دی جاتی ہے۔