غلاف کعبہ کی تبدیلی
مسلم دنیا

نئے اسلامی سال کے آغاز پر خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل

مسجد الحرام میں یکم محرم الحرام کو نئے اسلامی سال کے آغاز پر غلاف کعبہ حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس کی زیر نگرانی کنگ عبدالعزیز کسوہ کمپلیکس کے ماہرین کی ایک ٹیم کے ہاتھوں تبدیل کیا گیا۔ میڈیا کے مطابق غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل نماز عشاء کے بعد شروع کیا گیا اور یہ تبدیلی تین چار گھنٹوں میں مکمل ہوئی۔

غلاف کعبہ ریشم، سونے اور چاندی کے تار سے سلائی اور کڑھائی کرکے تیار کیا جاتا ہے۔ نیا غلاف کعبہ 2 کروڑ سعودی ریال سے زائد لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی کے دوران چاروں اطراف حفاظتی رکاوٹیں لگائی گئیں تھیں، اس موقع پر سکیورٹی کا خصوصی بندوبست کیا گیا تھا، غلاف کعبہ کی تبدیلی کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں زائرین موجود تھے جو اللہ اکبر کے نعروں سے فضا کو معطر کررہے تھے۔

پہلے پرانے غلاف کعبہ کو چاروں طرف سے انتہائی احتیاط کے ساتھ اتارا گیا جبکہ غلاف کو اوپر تک پہنچانے کیلئے الیکٹرونک لفٹرز استعمال کیے گئے۔ اس موقع پر موجود سینکڑوں زائرین کعبہ نے غلاف کعبہ کی تبدیلی کا روح پرور نظارہ دیکھا۔ غلاف کعبہ پر سونے اور چاندی سے قرآنی آیات دل کش انداز میں تحریر کی گئی ہیں۔

غلاف کعبہ عمومی طور پر 16 ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ کے درمیان ہوتی ہے۔ غلاف کعبہ ہر سال 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ برس سے اس میں معمولی تبدیلی لاتے ہوئے یکم محرم کو غلاف کعبہ تبدیل کیا گیا تھا اور اس سال بھی اس روایت کو برقرار رکھا گیا۔