بڈگام: وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کی رہنے والی ایک خاتون وکیل نے ’’ڈسٹرکٹ لٹیگیشن آفیسر‘‘ امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کر کے اپنے علاقے کا نام روشن کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ لٹیگیشن آفیسر کے نتائج کا اعلان حال ہی میں جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ان نتائج میں ضلع کے فراش گنڈ، دہرمونہ گاؤں کی رہنے والی یزان الیسریٰ نامی خاتون نے مرکز کے زیر انتظام یونین ٹیریٹری، جموں وکشمیر میں مجموعی طور پر تیسرا مقام جبکہ کشمیر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔
یسریٰ کی ابتدائی تعلیم مقامی اسکول میں ہی ہوئی ہے اور شاہین اسلامیہ پبلک اسکول سوئیبگ سے 10ویں کلاس امتیازی نمبرات سے کامیاب کیا۔ 11ویں اور 12ویں کی تعلیم یسری نے اقبال میموریل بمنہ، سرینگر سے حاصل کی ہے اور 2012 میں میڈیکل اسٹریم میں 85% نمبروں کے ساتھ 12ویں جماعت کا امتحان کامیاب کیا۔
یسریٰ کے اہل خانہ بھی دیگر بیشتر کشمیری خاندانوں کی طرح اپنی دختر کو ڈاکٹر بنانے کے خواہش مند تھے تاہم تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ یسریٰ خود کبھی بھی ڈاکٹر نہیں بننا چاہتی تھی اس کی بجائے وہ سیاہ گاؤن (کالا کوٹ) پہننے کی طرف مائل تھی۔
سنہ 2013 میں وہ کشمیر یونیورسٹی کے اسکول آف لاء میں بی اے، ایل ایل بی کے لیے منتخب ہوئیں۔ اپنی ایل ایل بی کی تکمیل کے بعد، اس نے کامن لا ایڈمیشن ٹیسٹ (CLAT) میں شرکت کی، اسے کشمیر سے 3rd رینک کے ساتھ کامیابی حاصل کی اور ممتاز راجیو گاندھی نیشنل یونیورسٹی آف لاء پٹیالہ، پنجاب میں اپنا LLM کے لیے داخلہ لیا۔ یسریٰ نے تین سال تک ڈسٹرکٹ کورٹ سرینگر میں لاء پریکٹس کی لیکن پھر عدلیہ کے مسابقہ جاتی امتحانات میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔