بنگلورو: بنگلورو کے شیواجی نگر علاقے میں مہاراشٹر کے رہنے والے ایک شخص نے مسجد مدرسے کے لئے چندہ جمع کرنے کے بعد مسجد انتظامیہ سے رات میں ٹہرنے کی اجازت طلب کی۔ مسجد انتظامیہ نے ٹہرنے کی اجازت نہ دینے پر اس شخص نے پولیس کو مسجد میں بم کی جھوٹی اطلاع دے دی۔
بم کی اطلاع پر مقامی باشندوں اور پولیس میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ رات گئے سرچ آپریشن کیا گیا۔فائر فورس اور ایمرجنسی سروسز، محکمہ پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ڈاگ اسکواڈ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور سرچ آپریشن کیا لیکن مسجد میں کوئی بم نہیں ملا اور یہ اطلاع جھوٹی ثابت ہوئی۔
کرناٹک پولیس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس نے بنگلورو کے فرقہ وارانہ طور پر حساس شیواجی نگر علاقے میں واقع ایک مسجد میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی سے بم کی کال کی تھی۔ پولیس نے کہا کہ ملزم کی شناخت 37 سالہ سید محمد انور ساکنہ مہاراشٹر کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم مساجد سے مدارس کے لیے چندہ اکٹھا کرتا تھا۔ بنگلورو کے شیواجی نگر علاقے میں رسل مارکیٹ کے قریب واقع مسجد اعظم سے چندہ جمع کرنے کے بعد اس نے رات کو وہاں قیام کی اجازت مانگی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔
پریشان انور پھر آندھرا پردیش کے کرنول کے لیے بس میں سوار ہوا۔ اس نے بس سے ہی ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 122 پر فون کال کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مسجد میں بم نصب کیا گیا ہے۔یہ واقعہ 5 جولائی کی رات دیر گئے پیش آیا تھا۔
شیواجی نگر پولیس نے اس سلسلے میں پہلے ہی ایک مقدمہ درج کیا تھا، ملزم کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ کرنول سے محبوب نگر جا رہا تھا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم بی ایس سی گریجویٹ تھا لیکن بے روزگار تھا۔ وہ مدارس کے لیے چندہ جمع کرنے کے بہانے اپنی روزی روٹی کماتا تھا۔