تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل قصبے میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب چھترپتی شیواجی کے مجسمہ کے قریب مبینہ طور پر ایک مسلم شخص کو پیشاب کرنے کے الزام میں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس شخص کو ننگا گھمایا گیا۔
یہ مقامی شخص مبینہ طور پر مجسمہ کے قریب جا کر پیشاب کر رہا تھا جب مقامی لوگوں نے اسے دیکھا اور اسے پکڑ لیا۔ ہجوم نے اسے بہت مارا پیٹا اور پریڈ کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔
A man paraded naked, forced to chant Jai Shree Ram & lick footpath full of urine, All this happened in @TelanganaCMO Constituency and @gajwel_ps was a mute spectator, Req @TelanganaDGP & @siddipetcp to inquire into this incident ensure fool proof security to muslim during band. pic.twitter.com/rcrBdXXGWI
— Amjed Ullah Khan MBT (@amjedmbt) July 3, 2023
مقامی بی جے پی، وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے ارکان نے اس شخص کے خلاف کارروائی اور مکمل جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا اور راستہ روکو احتجاج کیا۔ انہوں نے اسے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی منصوبہ بند حرکت قرار دیا۔
گجویل ٹاؤن میں ہندو تنظیموں کی جانب سے آج یعنی منگل کو بند کی کال دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد پولیس نے گشت بڑھا دیا اور سیکیورٹی بڑھا دی۔ اس دوران گجویل کے کچھ حصوں میں دکانیں اور تجارتی ادارے بند ہیں۔ اسی معاملے پر مجلس بچاؤ تحریک کے صدر امجد اللہ خان خالد نے تلنگانہ ڈی جی پی سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات اور خاطی افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور گجویل بند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔