اگسٹ میں ہجومی تشدد کے واقعات
قومی خبریں

گاؤ رکشا کے نام پر قتل کے قصورواروں کو سخت سزا دی جائے

ریاست مہاراشٹر کے ضلع ناسک اور بہار کے ضلع سارن میں گائے کے نام پر مسلم نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا ہے۔

نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے مہاراشٹرا اور بہار میں گزشتہ دنوں گؤ رکشکوں کے ذریعہ دو مسلمانوں کے تازہ ترین قتل پر غصے اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

گائے کے گوشت کی نقل و حمل کا الزام لگا کر نام نہاد گائے کے محافظوں نے ان دو افراد کو بے دردی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ عفان عبدالانصاری اور محمد ظہیر الدین گائے کے نام پر سنگھ پریوار کی غنڈہ گردی کا تازہ ترین شکار ہیں۔ انصاری، اپنے غریب خاندان کا واحد روٹی کمانے والے کو مہاراشٹرا کے سنگمنیر میں ایک دکاندار سے گوشت لے جانے کے دوران گاؤ رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر بے دردی سے قتل کردیا۔ ان کے ساتھی ناصر حسین پر بھی شدید حملہ ہوا اور سر پر شدید چوٹ کے باعث اس کی حالت تشویشناک ہے۔

محمد ظہیر الدین جو بہار میں اسی طرح مارے گئے تھے ایک رجسٹرڈ فیکٹری سے جانوروں کی ہڈیاں لے جارہے تھے جو دوائی بنانے کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ میں کہہ رہے تھے کہ ان کے ملک میں مذہبی امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ملک میں ان کے پیروکار مذہب کے نام پر لوگوں پر جسمانی حملے کررہے ہیں اور انہیں کبھی جئے شری رام کے نام پر یا کبھی گائے کے نام پر قتل کررہے ہیں۔

ایسے معاملات میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومتوں کی جان بوجھ کر خاموشی اور رضامندی کے رویے سے سنگھی مجرموں کو حوصلہ ملتا ہے اور اقلیتی برادری کے افراد بالخصوص مسلمانوں کے خلاف وہ اپنی غندہ گردی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب تک حکومتیں جمہوری اور انصاف کے ساتھ کام نہیں کریں گی، یہ غنڈہ گردی ختم ہونے والی نہیں ہے۔ سنہ 2014 میں مرکز میں بی جے پی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد گائے کی حفاظت کے نام پر قتل عام بات ہوچکی ہے۔

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، ملک کے کسی بھی امن پسند گروپ اور شہریوں کے طور پر، سنگھ پریوار کی مسلسل غنڈہ گردی سے بہت زیادہ فکر مند ہے جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں اور سماج میں ہم آہنگی کو بگاڑتے ہیں۔ الیاس محمد تمبے نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومتیں بیدار ہوں اور قصور واروں کو سخت سزا دینے کو یقینی بناکر گائے کے محافظوں کی طرف سے شروع کی گئی لاقانونیت ختم کریں۔