احتجاج کے دوران اذان دینے پر نوجوان سے تفتیش
جموں و کشمیر

مسجد میں مسلمانوں کو ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کا الزام

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ کی ایک مسجد میں مسلمانوں کو ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پی ڈی پی سربراہ و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ کی ایک مسجد میں 50 آر آر کے فوجی دستوں کے گھسنے اور مسلمانوں کو ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کے بارے میں سن کر حیران ہوں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ کی صبح ضلع کے زادورا گاؤں میں پیش آیا جب چند افراد جو فجر کی نماز پڑھنے کے لیے مقامی مسجد میں گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق ایک فوجی افسر کی قیادت میں آر آر دستوں کے ذریعے نماز پڑھنے گئے افراد کو مبینہ طور پر ‘جے شری رام’ کا نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ جموں و کشمیر پولیس یا فوج کی طرف سے ابھی تک اس معاملے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے امت شاہ کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے یہاں موجود ہونے کے باوجود ایسی حرکت ہوئی ہے۔انہوں نے اس معاملے میں فوری طور پر تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کو جبرا جے شری رام کے نعرے لگوانے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں، عوامی مقامات پر اس طرح کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ تاہم مسجد میں اس طرح کا واقعہ پہلی مرتبہ پیش آیا ہے۔