crime
تلنگانہ

مسلم لڑکی کے ساتھ گھومنے پھرنے پر ہندو نوجوان کی پٹائی، مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے علاقے رین بازار میں کچھ مسلم نوجوانوں نے ایک مسلم لڑکی کو غیر مسلم نوجوان کے ساتھ گھومنے پھرنے پر اعتراض کیا اور اس نوجوان کی پٹائی کردی۔ جس پر رین بازار پولیس نے پانچ مسلم نوجوانوں کے خلاف اقدام قتل، جبراً وصولی اور اغواء کا مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق /11 مئی کو ایل بی نگر کا رہنے والا ایس کارتک اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کیلئے ایس آر ٹی کالونی یاقوت پورہ پہنچا تھا اور مارننگ اسٹار ہوٹل کے قریب پان شاپ مالک کے فون سے لڑکی کو فون کرکے طلب کیا۔ کارتک اور مسلم لڑکی بات کرنے پر مقامی نوجوانوں نے اعتراض کیا اور اس پر بحث و تکرار ہوئی۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ پانچ مسلم نوجوانوں نے دیگر دو نوجوانوں کی مدد سے کارتک پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کردیا۔ ان مسلم نوجوانوں کی شناخت اکرام، نعیم ، محمد، سہیل کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

مسلم نوجوانوں نے کارتک سے اعتراض کیا کہ وہ مسلم لڑکی کے ساتھ نہ گھومے۔ اسی دوران نوجوانوں نے مبینہ طور پر کارتک کے باپ نرسمہا گوڑ سے فون پر بات کرکے 50 ہزار روپئے کا مطالبہ کیا اور بعد ازاں کارتک کو جبراً لے جانے کی کوشش کررہے تھے کہ وہ وہاں سے فرار ہوگیا اور اپنے مکان واقع ایل بی نگر پہنچ گیا۔

کارتک نے نوجوانوں کے حملہ کی خبر باپ کو دی جس کے فوری بعد رین بازار پولیس سے شکایت درج کی گئی اور زخمی کارتک کو دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا۔ پولیس رین بازار نے مذکورہ نوجوانوں کے خلاف اقدام قتل، اغواء، جبراً وصولی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

رین بازار ڈیٹکٹیو انسپکٹر اے مدھو سدن ریڈی نے کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ کارتک نے لڑکی سے انسٹاگرام پر 5 ماہ قبل دوستی کی تھی اور دونوں کا معاشقہ چل رہا تھا۔ پولیس اس کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔

واضح رہے کہ شہر حیدرآباد میں چند دن پہلے بھی اس طرح کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں چند مسلم افراد اور خواتین نے لڑکی کو روکنے کی کوشش کی تو مسلم لڑکی نے انہی لوگوں پر اغوا کا الزام عائد کردیا جس کا بعد میں خلاصہ ہوا۔