crime
قومی خبریں

مسلم نوجوان بے دردی سے پٹائی

ملک بھر بالخصوص شمالی ہندوستان میں کسی نہ کسی بہانے مسلم نوجوانوں کو تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں پیش آیا جہاں ایک مسلم نوجوان کو چوری کا الزام لگا کر درخت سے باندھ کر بے دردی سے پٹائی کی گئی۔

مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں اتوار کو کچھ ہندو شدت پسندوں نے ایک مسلم نوجوان کو درخت سے باندھ کر بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ متاثرہ نوجوان شادی کی تیاری کے لئے شاپنگ کرنے نکلا تھا، اس دوران اس مسلم نوجوان کو کچھ ہندو شدت پسند نے مویشی کی چوری کا الزام لگا کر اٹھا لے گئے اور درخت سے باندھ کر سرعام لاٹھیوں اور لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ نوجوان کی پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ پولیس نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ مظفر نگر کے شاہ پور تھانہ علاقے کے تحت بروالا گاؤں کے رہنے والے ویدک کے چھوٹے بھائی کی شادی میں شرکت کے لئے مقیم ولد شہاب الدین ساکن پاسونڈا غازی آباد بھی آئے تھے۔ ہفتے کی رات جب مقیم اپنے ساتھیوں کے ساتھ خریداری کے بعد گاؤں بروالا واپس آ رہا تھا تو گڑھی درگن پور گاؤں کے قریب ان کی کار حادثہ کا شکار ہو کر تباہ ہوگئی۔

اس حادثے کے بعد سب لوگ پیدل گاؤں کی طرف چل پڑے۔ پھر اسی دوران کچھ لوگوں نے مقیم کو پکڑ لیا اور اس پر مویشی چرانے کا الزام لگا کر مارا پیٹا۔ جس کے بعد گڑھی درگن پور کے کچھ لوگ رات ہی میں مقیم کو اپنے ساتھ لے گئے۔ پھر صبح مقیم پر مویشی چوری کا الزام لگا کر اسے درخت سے باندھ کر لاٹھیوں سے پیٹا۔ کسی نے اس مار پیٹ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

اس معاملے میں مظفر نگر کے شاہ پور تھانے کے انچارج انسپکٹر نے بتایا کہ گڑھی درگن پور کے رہنے والے عمران اور کاظم کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔