ملک بھر میں ان دنوں فرقہ واریت میں دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے، فرقہ پرست عناصر کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کو جبرا جئے شری رام کے نعرے لگوانے کے درجنوں واقعات پیش آچکے ہیں۔ اب اس نعرے سے مسجد بھی محفوظ نہیں رہی۔ حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں جئے شری رام کا نعرہ لگایا گیا۔
حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں مبینہ طور پر ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگایا گیا اس دوران جئے شری رام کا نعرہ لگانے والے دو لڑکوں کو فورا پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
جئے شری رام کا نعرہ لگانے کا واقعہ مسجد کے احاطہ میں پہلی مرتبہ پیش آیا ہے مکہ مسجد شہر حیدرآباد کی عبادت گاہوں میں سے ایک تاریخی عبادت گاہ ہے۔ مکہ مسجد کو دیکھنے کے لئے نہ صرف مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی آتے ہیں۔ کیونکہ یہ مسجد تاریخی عمارت چار مینار کے دامن میں واقع ہے۔
ذرائع کے مطابق نعرہ لگانے والے دو لڑکے امول اور سمتھ کا تعلق مہاراشٹرا اور کرناٹک سے بتایا گیا ہے اپنے ایک اور ساتھی کے ساتھ مکہ مسجد آئے تھے۔ مسجد کے احاطہ میں داخل ہونے کے بعد انہوں نے "جئے شری رام” کے نعرے لگایا۔
اس بات کی اطلاع ملتے ہی مکہ مسجد میں موجود سیکورٹی گارڈز نے انہیں فوری پکڑ لیا اور انہیں حسینی علم پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کے فون کی رنگ ٹون جئےشری رام کی تھی انھوں نے نعرہ نہیں لگایا۔ پولیس اس پورے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔