بارہویں کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی تبسم شیخ
قابلِ فخر مسلم نوجوان

حجاب پر پابندی کے باوجود تبسم شیخ کی بارہویں کے امتحان میں نمایاں کامیابی

کرناٹک میں فرقہ پرست عناصر نے جب حجاب پر تنازع کھڑا کیا تھا تو اس وقت انہیں اندازہ بھی نہیں ہوگا کہ اسی حجاب تنازع سے متاثرہ مسلم لڑکیاں انہیں ایسا مننہ توڑ جواب دے گی کہ جب جب وہ حجاب پر پابندی کی بات کریں گے ان طالبات کی تعلیمی کارکردگی یاد آجائے گی۔

کرناٹک اسٹیٹ بورڈ کے بارہویں کے نتائج کا اعلان کیا گیا، بارہویں کے امتحانات میں تبسم شیخ نے 98 فیصد سے زائد مارکس حاصل کرکے پوری ریاست میں ٹاپ کیا ہے۔ تبسم شیخ بھی حجاب کے نام پر پیدا کیے جانے والے غیر ضروری تنازع کی متاثرہ ہیں لیکن انہوں نے ان مشکل حالات میں بھی وہ کامیابی حاصل کرلی کہ فرقہ پرستوں پر منہ پر تالے لگ گئے ہیں۔ تبسم کی اس کامیابی پر اس کے والدین اور کالج کے اساتذہ سمیت کالج کی دیگر تمام طالبات فخر کا اظہار کررہی ہے۔

تبسم شیخ نے اپنے پیغام میں کہا کہ حجاب مخالف چلائے گئے مہم کی ہراسانی کے باوجود انہوں نے تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے اسے جاری رکھا اور 12ویں جماعت کے امتحان میں 98.3 فیصد نمبرات کے ساتھ پہلا نمبر حاصل کیا۔

تبسم شیخ نے کہا کہ وہ بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں۔ تبسم نے اپنے والدین، اپنے دوستوں، اپنے اساتذہ، اپنے اسکول کالج سے تشکر کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک میں حجاب تنازع کے دوران ہی متعدد مسلم طالبات نے مختلف امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی جن میں بشری متین، لامیہ مجید اور دیگر شامل ہیں۔ بشری متین نے مختلف زمروں میں 16 گولڈ میڈل حاصل کرکے حجاب مخالف عناصر کے منہ پر زبردست طمانچہ مارا تھا۔