جالنہ: مہاراشٹر کے جالنہ ضلع کے ایک گاؤں میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب نامعلوم افراد نے ایک مسجد میں گھس کر مسجد کے امام صاحب پر حملہ کیا اور مبینہ طور پر اس کی داڑھی کاٹ دی۔
ایک پولیس ہلکار کے مطابق متاثرہ امام ذاکر سید خواجہ تحصیل بھوکردان کے گاؤں انوا کی مسجد میں اکیلے قرآن مجید کی تلاوت کررہے تھے کہ فرقہ پرست عناصر مسجد میں گھسے اور امام صاحب پر اچانک حملہ کیا گیا اور انہیں ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ اتوار کی شام ساڑھے سات بجے پیش آیا۔
ایک مقامی شخص کے مطابق یہ شرپسند عناصر اپنے چہروں کو ڈھانکے ہوئے آئے تاکہ انہیں کوئی پہچان نہ سکے، اور ان لوگوں نے امام صاحب کو جئے شری رام کے نعرے لگانے پر بھی مجبور کیا تھا۔
In Jalna, Maharashtra, the Imam of the mosque was barged into the mosque, thrashed by scratching his beard and forced to chant Jai Shri Ram by hindutva goons.#Hindutva #Islamophobia pic.twitter.com/M4dWlIW0Q4
— Meer Faisal (@meerfaisal01) March 27, 2023
اہلکار نے مزید کہا کہ امام صاحب بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے جنہیں اورنگ آباد کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (جی ایم سی ایچ) میں داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ پولیس سپرنٹنڈنٹ اکشے شندے نے صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے گاؤں کا دورہ کیا اور امن برقرار رکھنے کے لیے کافی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ انسپکٹر ابھیجیت مورے نے کہا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزم کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔
اس معاملے میں سماج وادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ شرپسندوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے، انہوں نے ریاستی وزیر داخلہ، پولیس کمشنر کو ایک مکتوب روانہ کیا اور سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔