وادی کشمیر میں نوجوانوں میں ٹیلنٹ اور صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے، وادی کشمیر کے بیشتر نوجوانوں نے ایسے کارنامے انجام دیے ہیں جو دوسروں کے لئے ایک مثال قابل فخر ہیں۔ ایسا ہی ایک کارنامہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کی رہنے والی کمسن لڑکی نے قرآن مجید کو ہاتھوں سے لکھ کر انجام دیا ہے۔
گاندربل: جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والی سلیمہ نامی ایک چھوٹی بچی نے اپنے ہاتھوں سے قرآن مجید کو لکھ کر کر نہ صرف اپنے والدین بلکہ گوجر کمیونٹی کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ سلیمہ کے اس کارنامے پر مقامی لوگوں نے کہا کہ سلیمہ نے اس کار عظیم کے ذریعہ والدین، گوجر کمیونٹی اور اپنے علاقہ کا نام روشن کردیا ہے۔
سلیمہ نامی چھوٹی بچی نے چند ماہ کے دوران قرآن پاک کو اپنے ہاتھ سے لکھ کر ایک مثال قائم کی ہے۔ سلیمہ نے کہا ہے کہ میرے دادا اور دادی کا شوق تھا کہ ہم خاندان کے سبھی بچے اور بچیاں قرآن مجید کی تعلیم حاصل کریں اور اس کو بہتر طریقہ سے پڑھنا اور لکھنا سکھیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے بھی قرآن پاک سے ایک خاص تعلق پیدا ہوگیا اور قرآن کو لکھنے کا شوق بھی پیدا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے قرآن مجید کو پانچ نومبر سال 2022 سے لکھنا شروع کیا تھا اور آج اسے مکمل کرکے ایک نیک کام کیا ہے۔
سلیمہ نے کہا کہ میں گریجویشن کر رہی ہوں۔ میں روزآنہ صبح و شام کام ختم کر کے قرآن مجید لکھا کرتی تھی۔ اس دوران والدین اور گھر کے تمام افراد کا خاص تعاون رہا ہے۔ قرآن مجید کو لکھنے کے دوران مجھے جس چیز کی ضرورت محسوس ہوئی، وہ تمام ضروری اشیاء فراہم کرائی گئیں۔
سلیمہ نے کہا ہے کہ مجھے علاقے کے کئی مولوی صاحبان نے پہلے قرآن مجید کو پڑھنا سکھایا اور قرآن مجید کے بارے میں ہر طرح کی جانکاری فراہم کی۔ قرآن حفظ کرنے کے بعد میں نے ہاتھ سے قرآن مجید لکھنا شروع کیا اور بالآخر تقریبا چار ماہ کی مختصر مدت میں اس کار خیر کو مکمل کرکے مجھے کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔