ممبئی: مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے کے انتباہ کے بعد ماہم کے قریب بحیرہ عرب میں ایک زیر تعمیر ‘درگاہ’ کو 12 گھنٹے کے دوران منہدم کردیا گیا۔ جمعرات کو درگاہ کی انہدامی کارروائی بی ایم سی کی جانب سے کی گئی۔
برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ایک ٹیم نے بھاری پولیس کے ساتھ مذکورہ درگاہ کو منہدم کردیا جو ماہم کے قریب بحیرہ عرب سے چند میٹر کے فاصلے پر ایک چھوٹے سے پتھریلے جزیرے پر واقع تھی۔
بی ایم سی اور پولیس کی ٹیموں نے اس کی اچھی طرح جانچ کی، سبز اور سفید رنگ والے جھنڈوں کو ہٹا دیا۔ بی ایم سی نے درگاہ کے ارد گرد انہدامی کارروائی شروع کی اور بعد ازاں درگاہ کو بھی منہدم کردیا گیا۔ قبل ازیں انہوں نے اس معاملے پر 600 سال پرانے حضرت مخدوم شاہ بابا کے معتمدوں سے بھی بات چیت کی، جنہوں نے قریبی جزیرے پر کسی بھی غیر قانونی کام کو روکنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔
زیر تعمیر درگاہ کو راج ٹھاکرے کی ریاستی حکومت، ممبئی پولیس اور شہری انتظامیہ کو سخت انتباہ کے بعد 12 گھنٹے کے دوران ہی منہدم کردیا گیا، راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ اگر درگاہ کو منہدم نہیں کیا گیا تو وہ یہاں مندر تعمیر کریں گے۔
مہاراشٹر نونرمان سینا کی جانب سے بی ایم سی کی کارروائی کا خیر مقدم کیا گیا، وہیں ریاستی بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے راج ٹھاکرے کو اس معاملے کو اجاگر کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ماہم پولیس اسٹیشن درگاہ کے قریب ہی واقع ہے، بی ایم سی کے اہلکار بھی وہاں گھومتے رہتے ہیں، پھر بھی پچھلے دو سالوں سے یہ درگاہ کھلے عام سمندر میں واقع ہے، راج ٹھاکرے نے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔